چهارشنبه 30/آوریل/2025

یمن جنگ میں 6400 شہری لقمہ اجل بن چکے، 31 ہزار زخمی

منگل 14-جون-2016

یمن میں گذشتہ ایک سال سے جاری بغاوت کے دوران باغیوں اور حکومت نواز فورسز کے حملوں میں کم سے کم 6400 عام شہری جاں بحق اور 31 ہزار سے زاید زخمی ہو چکے ہیں۔

 مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اس بات کا انکشاف یمنی وزیر برائے لوکل گورنمنٹ عبدالرقیب فتح الاسودی نے عدن شہر میں ایک نیوز کانفرنس سے خطاب میں بتائی۔

انہوں نے کہا کہ یمن سنگین انسانی بحران سے گذر رہا ہے۔ یمن میں گذشتہ ایک سال سے زاید عرصے سے جاری بغاوت اور خانہ جنگی کے نتیجے میں ایک طرف حوثی اور مںحرف سابق صدر علی عبداللہ صالح کی وفادار ملیشیا اور دوسری طرف یمنی حکومت کی نمائند فوج اور اس کی حامی ملیشیا  ایک دوسرے پر حملے کر رہے ہیں، جس کے نتیجے میں 6400 شہری جاں بحق اور 31 ہزار 200 زخمی ہو چکے ہیں۔ زخیوں میں 1300 بچے بھی شامل ہیں۔

یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی’’سبا‘‘ کے مطابق باغیوں اور حکومتی فورسز کے درمیان جاری لڑائی کے نتیجے میں یومیہ 113 افراد جن میں 8 بچے ہیں مارے جا رہے ہیں۔

یمنی وزیر الاسودی کا کہنا ہے کہ قریبا 27 ملین آبادی والے ملک میں  14 ملین لوگ فوری امداد کے منتظر ہیں کیونکہ جنگ کے باعث انہیں اپنے گھر بار چھوڑنا پڑے ہیں۔ 30 لاکھ افراد کو مناسب خوراک میسر نہیں ہے جب کہ تین ملین شہریوں کے پاس اپنے گھر نہیں رہے ہیں۔

مختصر لنک:

کاپی