آج اتوار 12 جون کو اسرائیلی پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کے کئی گروہ قبلہ اول میں داخل ہوئے اور مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی کھلے عام بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع کے مطابق مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے والے یہودیوں کی تعداد 100 سے زاید تھی اور انہیں اسرائیلی فوج، پولیس اور خفیہ اداروں کے اہلکاروں کی جانب سے فول پروف سیکیورٹی مہیا کی گئی تھی۔
مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا یہ سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری ہے جب فلسطینی روزہ دار بھی مسجد اقصیٰ میں عبادت کے لیے بڑی تعداد میں جمع ہو رہے ہیں۔ ماہ صیام کے پہلے چند ایام میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاووں کے باعث حالات کافی کشیدہ رہے ہیں۔ یہودی آباد کاروں اور مسجد کے محافظوں کے درمیان تصادم کی بھی اطلاعات ہیں۔ یہودی آباد کار تلمودی تعلیمات کے مطابق مذہبی رسومات کی ادائی کے لیے قبلہ اول میں داخل ہو رہے ہیں جب کہ قبلہ اول کے محافظ انہیں روکنے کی کوشش کرتے ہیں۔
آج اتوار کو بڑی تعداد میں یہودی آباد کار مسجد کے خارجی دروازوں باب القطانین، الحدید اور الاسباط میں دیکھے گئے۔
یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول آمد اور مقدس مقام کی بے حرمتی کے واقعات میں اضافہ یہودی انتہا پسند گروپوں کی اپیلوں کے بعد دیکھنے میں آیا ہے۔ یہودی تنظیموں نے آج اتوار اور کل سوموار کے ایام میں ایک مذہبی تہوار کی آڑ میں یہودیوں کو مسجد اقصیٰ میں جمع ہونے کی اپیلیں کر رکھی تھیں۔