مصری حکام نے فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح ایک روز کی بندش کے بعد عارضی طور پر دوبارہ کھول دی گئی ہے مگرگذرگاہ پر سخت ترین حفاظتی انتظامات کے باعث شہریوں کی آمد و رفت بہت سستی کے ساتھ جاری ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی وزارت داخلہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں بتایا گیا ہے کہ جمعرات کو گذرگاہ کچھ دیرکے لیے بند کر دی گئی تھی مگر اس سے قبل گذرگاہ کھولی گئی تو ایک دن میں صرف 4 بسوں کو بیرون ملک مسافروں کو جانے کی اجازت دی گئی تھی۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ فلسطینی گذرگاہ کی نگرانی پرمتعین حکام مسافروں کو ہرطرح کی سہولت کے لیے تیار ہیں اور مسافروں کو مکمل سہولیات فراہم کریں گے۔
خیال رہے کہ مصری حکام نے سنہ 2013ء میں غزہ کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ رفح کو بند کر دیا تھا جس کے بعد غزہ کے شہریوں کو بیرون ملک سفرکی سہولت سے محروم کر دیا گیا۔ اس وقت غزہ کے 30 ہزار شہری بیرون ملک سفرکے منتظرہیں۔