مسجد اقصیٰ[قبلہ اول] میں ماہ صیام کے استقبال کی تیاریاں مکمل کر لی گئی ہیں۔ مسجد کی اندرونی صفائی کے ساتھ ساتھ اس کے صحن میں دن کے اوقات میں گرمی کی شدت کم کرنے کے لیے سائبان نصب کیے گئے ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق یہ بات مسجد اقصیٰ کے انتظامی امور کے ڈائریکٹر الشیخ عمر الکسوانی نےمیڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتائی۔
بعد ازاں مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ انتظامی کمیٹی نے مسجد اقصیٰ کے صحن، مسجد المروانی کے صحت، قبۃ الصخرہ اور مشرقی سمت میں مسجد القبلی کے صحنوں میں سائبان نصب کیے ہیں تاکہ دن کے اوقات میں مسجد میں آنے والے روزہ داروں اور نمازیوں کو شدید دھوپ اور گرمی میں سایہ فراہم کیا جا سکے۔
ایک سوال کے جواب میں الشیخ الکسوانی کا کہنا تھا کہ مسجد میں آنے والے نمازیوں اور روزہ داروں کی خدمت کے لیے خواتین اور مردوں کی الگ الگ کمیٹیاں تشکیل دی گئی ہیں۔ ماہ صیام کے دوران قبلہ اول کے ساتھ تعاون کرنے والے اداروں میں بیت المقدس میں قائم المقاصد اسپتال، ہلال احمر فلسطین، نوران آرگنائزیشن، عرب مرکز صحت اور کئی دیگر ادارے بھی پیش پیش ہیں جو کسی بھی ہنگامی حالت میں نمازیوں اور روزہ داروں کی مدد کریں گے۔
ہلال حمر فلسطین کی ایمبولینسیں ہمہ وقت مسجد اقصیٰ کے باب الاسباط کے باہر کھڑی رہیں گی۔ ماہ صیام کےدوران خواتین کے لیے ٹھنڈے پانے کے حصول کی خاطر 70مقامات مختص کیے گئے ہیں۔ مسجد القبلی، قبۃ الصخرہ وار مسجد المروانی میں ہنگامی ڈسپنسریوں کا بھی قیام عمل میں لایا گیا ہے۔ مرد حضرات کے لیے پانی کے 200 مراکز قائم کیے گئے ہیں۔ جہاں سے وہ ٹھنڈا پانی حاصل کر سکتے ہیں۔
مسجد اقصیٰ میں دینی تعلیمات اور شہریوں کی دینی رہ نمائی کا بھی مکمل بندوبست کیا گیا ہے۔ نمازیوں اور روزہ داروں کی دینی تعلیمات سے متعلق رہ نمائی کے لیے الشیخ عمر الحلبی کی ذمہ داری لگائی گئی ہے جو نماز فجرکے بعد درس قرآن دیں گے۔ اس کے علاوہ نماز ظہر اور عصر کے بعد بھی علماء کرام کے دروس کا اہتمام کیا گیا ہے۔
مسجد اقصیٰ میں اعتکاف کا اہتمام 15 رمضان المبارک سے کیا گیا ہے۔ مسجد المروانی میں مرد حضرات اعتکاف کریں گے جب کہ خواتین معتکفین کے لیے پرانی مسجد مختص کی گئی ہے۔ ماہ صیام کے آخری عشرے میں مسجد اقصیٰ میں اعتکاف بیٹھنے کے لیے آنے والوں میں برطانیہ اور جنوبی افریقا کے مسلمان بھی شامل ہوں گے۔
مسجد اقصیٰ میں با جماعت نماز تراویح کا اہتمام ہو گا اور یومیہ قرآن پاک کا ایک پارہ تراویح میں تلاوت کی جائے گی۔