اسرائیل کے داخلی سلامتی کے ذمہ دار ادارے’شاباک‘ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں دعویٰ کیا ہے کہ سیکیورٹی فورسز نے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم میں ایک کارروائی کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کا ایک سیل پکڑا ہے۔ مبینہ طور پر اس خفیہ سیل کا تعلق اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے ساتھ ہے اور اس گروپ میں شامل فلسطینی مزاحمت کار بیت المقدس میں ایک یہودی بس میں بم دھماکوں میں ملوث ہیں۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق شاباک کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ حماس کےزیرانتظام عسکری گروپ کے گرفتار کارکنوں نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے چند ہفتے قبل بیت المقدس میں ایک اسرائیلی بس میں بم دھماکہ کیا تھا۔ اس کے علاوہ وہ یہودی آباد کاروں اور فوجیوں کو اغواء کی بھی منصوبہ بندی کر رہے تھے۔
خیال رہے کہ گذشتہ ماہ بیت المقدس میں ایک اسرائیلی بس میں ہونے والے بم دھماکے میں کم سے کم 21 صہیونی زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی پولیس کی جانب سے دعویٰ کیا گیا تھا کہ دھماکہ ایک فلسطینی نوجوان نے کیا ہے جو اس واقعے میں خود بھی شدید زخمی ہوگیا تھا مگر بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا۔