اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے مبینہ بدعنوانی کی خبریں سامنے آنے کے بعد عدالتوں اور تحقیقاتی اداروں نے ان کے خلاف تحقیقات کی تیاری مکمل کر لی ہے۔ جلد ہی وزیراعظم کے خلاف باقاعدہ قانونی کارروائی کا آغاز کیا جانے والا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی حکومت کے مشیر قانون نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وزیراعظم اپنے خلاف بدعنوانی کے الزامات کی تحقیقات کے لیے تیار ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو کے خلاف کرپشن کے الزامات بے بنیاد ہیں، تاہم اگر اداروں کو ان کی بدعنوانی پر شبہ ہے تو وہ اس کی جانچ پڑتال کر سکتے ہیںِ۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیلی اسٹیٹ کنٹرولر نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کو ایک رپورٹ پیش کی ہے جس میں الزام عاید کیا گیا ہے کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے سنہ 2003ء اور 2005ء کے دوران جب وہ وزیرخزانہ کے عہدے پرتعینات تھے بیرون ملک سے غیرقانونی ذریعے سے رقوم حاصل کرتے رہے ہیں۔
اسرائیل کے عبرانی اخبار’ہارٹز‘ نے اپنی رپورٹ میں عدالتی ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ کی روشنی میں عدالت نے وزیراعظم کے خلاف تحقیقات کی تیاری مکمل کرلی ہے اور کسی بھی وقت انہیں عدالت میں جواب دہی کے لیے طلب کیا جا سکتا ہے۔
اخباری رپورٹ میں قانونی ماہرین کے حوالے سے کہا گیا ہے کہ نیتن یاھو کے خلاف عدالتی تحقیقات کے لیے ٹھوس شواہد اور مواد موجود ہے۔ ان کے خلاف مبینہ بدعنوانی کے شبہات کی تحقیقات کی تمام تیاری مکمل کر لی گئی ہے۔
اخباری رپورٹ میں مزید کہا گیاہے کہ حکومت کے قانونی مشیر افیحائی مندلبلیت نے اسٹیٹ کنٹرولر کی رپورٹ کے حوالے سے حکومتی عہدیداروں سے بھی صلاح مشورہ کیا ہے۔ سرکاری قانونی مشیر کا کہنا ہے کہ وہ عدالت میں وزیراعظم کی کرپشن سے متعلق تمام دعوے بے بنیاد ثابت کریں گے۔