فلسطینی پارلیمنٹ نے حال ہی میں غزہ کی پٹی میں فوج داری عدالتوں کی جانب سے متعدد ملزمان کو دی گئی سزائے موت کی توثیق کی ہے، جس کے بعد قتل اور دیگر جرائم میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطینی مجلس قانون ساز کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ نے عدالتوں کی جانب سے منصفانہ اور قانونی ٹرائل کے تحت مجرموں کو دی گئی سزائے موت کی منظوری دے دی ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ملزمان کے خلاف عدالتوں میں پیش کردہ ٹھوس شواہد اور حقائق کے مطابق سزاؤں کے نفاذ کے فیصلے کیے گئے تھے۔ پارلیمنٹ ان فیصلوں کی منظوری دیتے ہوئے ان پرعمل درآمد کی سفارش کرتی ہے۔
پارلیمنٹ کے بیان میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ آیا سزائے موت پرعمل درآمد کب کیا جائے گا اور نہ ہی ملزمان کی شناخت ظاہر کی گئی ہے۔
فلسطینی پارلیمنٹ کی جانب سے سزائے موت کی توثیق کے بعد اب صدر کی جانب سے حتمی طور پر ان سزاؤں کی منظوری لی جائے گی کیونکہ کسی بھی ملزم کی سزائے موت پر عمل درآمد کے لیے دستور کے تحت صدر کی منظوری بھی ضروری ہے، تاہم پارلیمنٹ کی توثیق کے بعد صدر بھی سزائے موت کے فیصلوں کی منظوری کے پابند ہیں۔
خیال رہے کہ حال ہی میں فلسطینی عدالتوں کی جانب سے قتل اور دیگر فوجداری جرائم میں ملوث متعدد ملزمان کو سزائے موت سنائی گئی تھی۔ عوامی سطح پر بھی ملزمان کو موت کی سزا دینے کی مطالبات کیے جاتے رہے ہیں۔