فرانس کے وزیرِخارجہ نے امن مساعی کے ضمن میں مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو سے ملاقات کی اورانہیں پیرس کی جانب سے مشرق وسطیٰ امن کانفرنس کی حمایت پر قائل کرنے کی کوشش کی۔
عبرانی اخبار’’ہارٹز‘‘نے اپنی ویب سائیٹ پر شائع رپورٹ میں بتایا ہے کہ فرانسیسی وزیر خارجہ جان مارک ایک ایسے وقت میں اسرائیل کے دورے پر پہنچے ہیں جب مسئلہ فلسطین کے حل کے لیے فرانس کی اعلان کردہ عالمی امن کانفرنس کے انعقاد کی اسرائیل کی طرف سے مخالفت کی گئی ہے۔ اس مخالفت کے بعد دونوں ملکوں کے درمیان کشیدگی پائی جا رہی ہے۔
خیال رہے کہ فرانسیسی حکومت کی طرف سے فلسطین ۔ اسرائیل امن مذاکرات کی بحالی کے لیے مئی کے آخرمیں عالمی امن کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا ہے، مگر اسرائیل نے اس کانفرنس کی مخالفت کی ہے جب کہ فلسطینی اتھارٹی نے فرانسیسی اقدام کا خیرمقدم کیا ہے۔
فرانسیسی وزیرخارجہ جان مارک کا کہنا ہے کہ وہ اپنے دورہ اسرائیل کے دوران بنجمن نیتن یاھو کو فرانس کے امن اقدام پر قائل کرنے اور عالمی امن کانفرنس کا بائیکاٹ ترک کرنے کا فیصلہ واپس لینے پر قائل کریں گے۔
ادھر اسرائیلی حکومت کے ایک ذریعے نے اخبار’’ہارٹز‘‘ کو بتایا کہ تل ابیب نے فرانس کےامن اقدام کو کلی طور پر مسترد نہیں کیا ہے تاہم اسرائیل کو اس کانفرنس کے حوالے سے کچھ تحفظات ہیں۔
خیال رہے کہ فرانس کی طرف سے 30 مئی کو مشرق وسطیٰ عالمی امن کانفرنس منعقد کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔ اس کانفرنس میں 20 ممالک کے مندوبین کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے، تاہم فلسطینی اتھارٹی اور اسرائیل کے مندوبین کو شرکت کی دعوت نہیں دی گئی ہے۔