بنگلہ دیش کے حکام کا کہنا ہے کہ گذشتہ دو روز کے دوران ملک میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات میں کم از کم 50 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔
’بی بی سی‘ کی رپورٹ کے مطابق مرنے والوں میں اکثریت کھیتوں میں کام کرنے والے کسانوں کی ہے۔
بنگلہ دیش میں آسمانی بجلی گرنے کے واقعات ہوتے رہتے ہیں لیکن اس برس ایسے واقعات میں شدت دیکھنے میں آئی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایسے حادثے ہو رہے ہیں۔
ہلاک ہونے والوں میں ملک کے دارالحکومت کے رہائشی دو طالبعلم بھی شامل ہیں۔ حکام کے بقول وہ فٹبال کھیل رہے تھے جب ان پر آسمانی بجلی گری۔
خبر رساں اداروں کے مطابق رواں برس مارچ کے مہینے سے لے کر اب تک 90 افراد آسمانی گرنے کے واقعات میں ہلاک ہوچکے ہیں۔جبکہ سنہ 2015 میں ایسے حادثوں کا نشانہ 51 افراد بنے تھے۔
خیال رہے کہ بنگلہ دیش میں جون سے لے کر ستمبر تک مون سون کا سیزن رہتا جس کے دوران ملک میں اکثر شدید بارش اور طوفان آتے ہیں۔