مصری حکام نے فلسطین کےعلاقے غزہ کی پٹی کی واحد بین الاقوامی گذرگاہ ’رفح‘ دو روز کھلی رکھنے کے بعد دوبارہ بند کردی ہے۔ گذرگاہ صرف دو روز کھولنے کے دوران چند سو فلسطینی بیرون ملک سفر کرسکے ہیں جب کہ ہزاروں کی تعداد میں شہری بدستور بیرون ملک سفر کے منتظر ہیں مگرگذرگاہ کی بندش کے باعث انہیں شدید دشواریوں کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق مقامی فلسطینی ذرائع کا کہنا ہے کہ غزہ کی پٹی سے صرف چار بسوں کے ذریعے چند درجن فلسطینیوں کو بیرون ملک سفر کی اجازت دی گئی۔ ان میں دو بسوں پر گذرگاہ سے متعلق امور کے عہدیداروں نے سفر کیا جب کہ دو بسوں سے عام مسافر مصر داخل ہوئے۔ البتہ غزہ واپسی کے منتظر 800 شہریوں کو غزہ داخلے کی اجازت دی گئی۔
دو روز تک رفح گذرگاہ کھلی ہونے کے دوران سیمنٹ اور لکڑی سے لدے ٹرک غزہ داخل ہوتےرہے ہیں۔
خیال رہےکہ مصری حکام نے گذشتہ ہفتے اطلاع دی تھی کہ بدھ اور جمعرات کو رفح گذرگاہ دو روز کے لیے دو طرفہ آمد ورفت کے لیے کھلی رکھی جائے گی۔ رفح گذرگاہ کو 85 دن مسلسل بند رکھنے کے بعد رو زوز کے لیے کھولا گیا تھا۔ گذرگاہ کھلنے کے بعد 433 فلسطینی دو طرفہ سفر سے مستفید ہوئے۔ ان میں دوسرے عرب ملکوں سے غزہ واپس آنے والے سیکڑوں شہری شامل ہیں۔