قابض اسرائیلی حکام نے یوکرین سے اغوا کر کے حراست میں رکھے گئے فلسطینی اسیر ضرار ابو سیسی کو گزشتہ پانچ سال سے خاندان سے ملاقات کی اجازت نہیں دی ہے۔
فلسطینی اسیران سوسائٹی نے بتایا ہے کہ اسرائیلی جیل سروس نے ابو سیسی کو پچھلے چار سال سے قید تنہائی میں رکھا ہوا تھا اور دیگر اسیران کی جانب سے احتجاج کے بعد ہی ان کی تنہا قید کو ختم کیا گیا۔
اسیر ابو سیسی کو 21 سال سزا سنائی گئی ہے اور انہیں ریمون جیل میں رکھا گیا ہے۔ وہ شادی شدہ ہیں اور ان کے چھ بچے ہیں مگر ان کے خاندان کے کسی فرد کو پانچ سال میں ایک بار بھی ملاقات کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔