فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں ایک مکان میں آتشزدگی کے نتیجے میں تین کم سن بچے زندہ جل کر شہید ہوگئے جب کہ ان کی والدہ اور دو بھائی بری طرح جھلس گئے ہیں۔
غزہ کی پٹی میں شہری دفاع کے ترجمان محمد المیدنہ نے مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگار کو بتایا کہ جمعہ کی شام مغربی غزہ میں الھندی نامی خاندان کے گھر میں اچانک آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں چار سالہ یسریٰ، تین سالہ رھف اور شیرخوار ناصر جام شہادت نوش کرگئے جب کی بچوں کی والدہ اور دو بھائی مہند اور علی بری طرح جھلس گئے ہیں۔
ترجمان نے بتایا کہ آتش زدگی کا واقعہ گھرمیں بجلی نہ ہونے کے باعث روشنی کے لیے جلائی گئی موم بتی کے باعث پیش آیا۔ گھر میں لگنے والی آگ نے اچانک پورے مکان کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ واقعے کے فوری بعد امدادی اداروں کے دسیوں کارکن اور شہری دفاع کا عملہ موقع پر پہنچ گیا اور آگ پر قابو پالیا۔
خیال رہے کہ غزہ کی پٹی میں بجلی کے طویل بریک ڈاؤن کے نتیجے میں گھروں میں آتش زدگی اور شہریوں کی ہلاکتوں کے واقعات اب روز کا معمول بن چکے ہیں۔ اسرائیل کی جانب سے پابندیوں کے باعث غزہ میں بجلی کا بحران ہے اور شہری روشنی کی ضرورت پوری کرنے کے لیے روایتی طریقے استعمال کرنے پرمجبور ہیں جس کے نتیجے میں گھروں میں آتش زدگی کے واقعات پیش آ رہے ہیں۔ چند ماہ قبل اسی طرح کے ایک افسوسناک واقعے میں چار بچے زندہ جل کر شہید ہوگئے تھے۔