اسرائیلی حکام نے اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ کے سینیر رہ نما کو پندرہ سال قید میں رکھنے کے بعد رہا کر دیا۔ رہائی پانے والے محمد صبحہ کا آبائی تعلق مغربی کنارے کے شہر طولکرم سے ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق محمد صبحہ کو گذشتہ روز جیل سے رہا کیا گیا۔ وہ حماس کے شعبہ اسیران کے انچارج اور طولکرم میں جماعت کے مرکزی رہ نما رہے ہیں۔
محمد صبحہ کو مغربی کنارے کے شمالی شہر جنین میں سالم چیک پوسٹ پر لایا گیا جہاں سے انہیں ان کے اہل خانہ کے حوالے کیا گیا۔ اس موقع پر حماس رہ نما کے استقبال کے لیے دسیوں کارکن اور عام شہری بھی چیک پوسٹ پر موجود تھے۔ استقبالیہ قافلے میں آنے والوں میں فلسطینی مجلس قانون ساز کے ارکان اور دیگر سرکردہ شخصیات بھی موجود تھیں۔
ادھر طولکرم میں حماس رہ نما کے گھرپر بھی ان کے استقبال کے لیے ہزاروں افراد جمع تھے، جنہوں نے محمد صبحہ کے پہنچتے ہی حماس زندہ باد کے نعرے لگائے۔