چهارشنبه 30/آوریل/2025

مزدوروں کا عالم دن، غزہ کے 70 فی صد مزدور پیشہ شہری غربت کا شکار

ہفتہ 30-اپریل-2016

فلسطین میں جنرل لیبر فیڈریشن نے مزدوروں کے عالم دن کی مناسبت سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ اسرائیلی پابندیوں کے نتیجے میں غزہ کی پٹی کے 70 فی صد مزدور پیشہ شہری غربت کی لکیر سے نیچے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث غزہ میں 60 فی صد مزدور بے روزگار ہیں۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق فلسطین کی جنرل لیبر فیڈریشن کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سال 2015ء غزہ کے مزدوروں کے لیے بدترین سال رہا ہے۔ اس دوران غزہ کے رہنے والے سو دولاکھ مزدوربے روزگار رہے جس کے نتیجے میں غریبوں کے چولہے ٹھنڈے رہے۔

رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ غزہ کی پٹی سے تعلق رکھنے والے  40 ہزار افراد براہ راست مزدور طبقے سے تعلق رکھتے ہیں جب کہ 30 ہزار افراد کی روزی بالواسطہ طورپر اس شعبے سے وابستہ ہے۔ مجموعی طورپر ستر ہزار کنبے اسرائیلی پابندیوں سے متاثر ہو رہے ہیں۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزدوروں کے لیے سب سے بڑا ذریعہ روزگار تعمیراتی کام ہیں۔ مگر اسرائیلی کی طرف سے غزہ کی پٹی پرعاید پابندیوں کے باعث تعمیراتی منصوبے بھی ٹھپ ہیں۔ غزہ پراسرائیلی پابندیوں کے نفاذ سے قبل 35 سے 40 ہزار افراد مزدوری پیشہ تھے اور انہیں کسی نہ کسی شکل میں کام مل جاتا تھا۔

عام مزدوری پیشہ شہریوں میں 15 ہزار مزدور زراعت، 9000 کپڑا سازی کی صنعت سے وابستہ ہیں۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے باعث چونکہ صنعتی پیداوار 20 فی صد سے زیاد نہیں ہوسکی۔ یہی وجہ ہے کہ غزہ کی پٹی میں مزدور طبقے میں بے روزگاری کی شرح اور غربت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 2006ء سے قبل غزہ کی پٹی میں 3900 چھوٹے بڑے کارخانے تھے جن سے 23 ہزار خاندانوں کا روزگار وابستہ تھا۔ اسرائیلی فوج کی غزہ پر باربار مسلط کی گئی جنگوں کے دوران 500 بڑے کارخانے تباہ کردیے جس کے نتیجے میں ہزاروں افراد بے روزگار ہوئے ہیں۔

سنہ 2014ء کی جنگ میں غزہ کی پٹی کے 936 صنعتی مراکز اور کارخانے تباہ کیے گئے۔ جب کہ بمباری سے 3227 تجارتی مراکز اور 1171 سیاحتی اور دیگر کو تباہ کیا گیا۔

سنہ 2014ء کی جنگ میں اسرائیلی بمبارے سے غزہ میں 29 ہزار 845 شہری بے روزگار ہوئے۔ یہ تعداد کل بے روزگار افراد کا 32 فی صد ہے۔

بمباری سے غزہ میں فرنیچر سازی کے500 کارخانے متاثر ہوئے جن  سے 5000 افراد کا روزگار وابستہ تھا۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے غزہ جنگ کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے 70 فلسطینی ماہی گیروں کو حراست میں لیا اور ان کی 40 کشتیاں ضبط کی گئیں۔

مختصر لنک:

کاپی