اسرائیلی جیل میں سنہ 2002ء سے پابند سلاسل معذور فلسطینی شہری نے 19 دن سے مسلسل بھوک ہڑتال جاری رکھی ہوئی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بھوک ہڑتال معذور فلسطینی شہری منصور موقدہ کے اہل خانہ نے بتایا کہ موقدہ نے اپنے علاج کے معاملے میں لاپرواہی برتنے پر اسرائیلی جیل انتظامیہ کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کی ہے اور اس کی بھوک ہڑتال 19 دن سے جاری ہے۔
اہل خانہ کا کہنا ہے کہ بھوک ہڑتال مریض فلسطینی وہیل چیئر پر رہتے اور انہیں عمر قید ک سزا کا سامنا ہے۔ وہ خود سے ٹوائلٹ بھی نہیں جاسکتے ہیں۔ اسرائیلی جیل انتظامیہ ان کے حوالے سے کھلی غفلت کا مظاہرہ کررہی ہے۔
خیال رہے کہ بھوک ہڑتال معذور فلسطینی منصور موقدہ کوصہیونی فوج نے تین جولائی 2002ء کو مقبوضہ مغربی کنارے کے سلفیت شہر سے حراست میں لیا تھا۔ گرفتاری کے وقت اسرائیلی فوجیوں نے اس پر گولیاں چلائی جس کے نتیجے میں تین گولیاں اس کی کمر میں پیوست ہوگئی تھیں۔ گولیاں لگنے سے اس کی ریڑھ کی ہڈی ٹوٹ گئی اور اس کے جسم کا نچلا حصہ مفلوج ہوگیا تھا۔