اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ نے فلسطینیوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر عالمی برادری اور فلسطینی اتھارٹی کی خاموشی کو کڑی تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ مجرمانہ عالمی خاموشی نے نہتے فلسطینیوں کا خون ارزاں بنا دیا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق حماس کے ترجمان فوزی برھوم نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ نہتے فلسطینی شہریوں کے وحشیانہ قتل پرعالمی برادری کی خاموشی فلسطینیوں کے قتل کے جرم میں شمولیت کے مترادف ہے۔اسرائیل نے فلسطینیوں کا خون بہانے میں تمام حدیں پھلانگ دی ہیں مگر عالمی ضمیرصہیونی دہشت گردی کو آنکھوں سے دیکھتے اور کانوں سے سنتے ہوئے خاموش تماشائی ہے۔
ترجمان نے گذشتہ روز مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس کے درمیان ایک فوجی چیک پوسٹ پر دو فلسطینی بہن بھائیوں کو گولیاں مار کر شہید کرنے کے ہولناک واقعے کو اسرائیلی دہشت گردی کی بدترین مثال قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ شہیدہ مرام صالح طہ اور اس کے بھائی ابراہیم کے قتل میں نہ صرف اسرائیل بلکہ صہیونی جرائم پر خاموش رہنے والی عالمی برادری اور فلسطینی اتھارٹی بھی برابر کی قصور وار ہے۔
حماس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فلسطینی اتھارٹی کی خاموشی اور عالمی برادری کی مجرمانہ غفلت نے فلسطینیوں کا خون ارزاں کردیا ہے۔ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اسرائیلی فوج اور انٹیلی جنس اداروں کے جنگی جرائم پر مذمت کاایک لفظ بولنے کی ہمت بھی نہیں رکھتے۔ اگر وہ فلسطینیوں پرمظالم کی مذمت بھی نہیں کرسکتے تو انہیں فلسطینی قوم کی قیادت کا دعویٰ کرنے کا بھی کوئی حق نہیں ہے۔ فلسطینیوں کے قتل عام پرخاموش رہنے والے صہیونی دہشت گردی میں برابر کے شریک ہیں۔
خیال رہے کہ کل بدھ کو اسرائیلی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی بدترین مثال قائم کرتے ہوئے ایک چیک پوسٹ سے گذرنے والے دو فلسطینی بہن بھائیوں 23 سالہ مرام صالح ابو اسماعیل اور 16 سالہ ابراہیم صالح طہ کو گولیاں مار کر شہید کردیا تھا۔