فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فراہم کردہ اطلاعات میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی جیلوں میں تین فلسطینی شہریوں نے صہیونی مظالم کے خلاف بھوک ہڑتال شروع کر رکھی ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق بھوک ہڑتال کرنے والے تین فلسطینیوں میں 43 سالہ سامی جنازرہ کی بھوک ہڑتال 52 روز سے جاری ہے۔
اسرائیلی جیل انتظامیہ نے بھوک ہڑتالی اسیر سامی جنازرہ کو دو روز قبل جزیرہ نما النقب کی جیل سے ایلہ نامی حراستی مرکز منتقل کردیا تھا۔ جنازرہ کی طویل بھوک ہڑتال کے باعث اس کی طبی حالت نہایت تشویشناک ہے۔ انسانی حقوق کے مندوبین کے مطابق جنازرہ کو غشی کے دورے پڑ رہے ہیں جس کے باعث اس کی حالت مزید بگڑ گئی ہے۔ دو روز قبل جیل میں سر چکرانے کے نتیجے میں وہ گرپڑے تھے جس کے نتیجے میں ان کےسر میں چوٹ آگئی تھی۔
اسرائیل جیل میں بھوک ہڑتال کرنے والے دوسرے اسیران میں 30 سالہ فواد رباح شکری عاصی اور 28 سالہ ادیب جمال مفارجہ شامل ہیں۔
شکری عاصی کا آبائی تعلق غرب اردن کے علاقے رام اللہ سے ہے اور وہ مسلسل 21 روز سے بھوک ہڑتال جاری رکھے ہوئے ہے۔ ادیب جمال مفارجہ مغربی رام اللہ کے بیت لقیا قصبے کے رہائشی ہیں۔ انہوں نے تین اپریل کو بھوک ہڑتال شروع کی تھی اور ابھی تک جاری ہے۔