اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ کے سیاسی شعبے کے نائب صدر اور سابق وزیراعظم اسماعیل ھنیہ نے کہا ہے کہ فلسطینی شہداء کا خون آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والی قوم کے لیے مینارہ نور کا درجہ رکھتا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق اسماعیل ھنیہ نے ان خیالات کا اظہار بیت المقدس میں یہودی آباد کاروں کی ایک بس میں فدائی حملہ کرکے اکیس یہودیوں کو زخمی کرتے ہوئے خود جام شہادت نوش کرنے والے انیس سالہ فلسطینی عبدالحمید ابو سرورکے اہل خانہ سے ٹیلیفون پر بات چیت میں کیا۔ انہوں نے شہید کے اہل خانہ سے تعزیت کی اور کہا کہ عبدالحمید السرور کا خون رائے گاں نہیں جائے گا۔
اسماعیل ھنیہ کا کہنا تھا کہ شہداءکا خون آزادی کی راہ پر چلنے والوں کے لیے رہ نمائی کا ذریعہ ہے۔
خیال رہے کہ عبدالحمید ابو سرور نامی انیس سالہ فلسطینی نوجوان نے 20 اپریل کو بیت المقدس میں اسرائیل کی ایک بس میں گھس کر فدائی حملہ کردیا تھا جس کے نتیجے میں کم سے کم اکیس یہودی زخمی ہوگئے تھے۔ حملہ آور بھی زخمی ہوا مگر دو روز بعد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا تھا۔
شہید کا آبائی تعلق مغربی کنارے کے جنوبی شہر بیت لحم کے شمال میں واقع عایدہ سے تھا۔ اسماعیل ھنیہ نے شہید کے اہل خانہ سے گفتگو میں انہیں تسلی دی اور کہا کہ فلسطینی قوم اپنے شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جانے دے گی۔