گزشتہ روز خواتین کا عالمی دن منایا گیا جبکہ قابض اسرائیلی افواج فلسطینی خواتین پر قیامت ڈھائے ہوئے ہے- غزہ پر حملوں میں خواتین کو شہید کیا گیا- اسرائیلی جیلوں میں 100 فلسطینی خواتین ایسی کسمپرسی کی زندگی گزار رہی ہیں کہ انہیں ادنی سے ادنی انسانی حقوق میسر نہیں ہیں-
اسیران کے حقوق کی محافظ تنظیم نے خواتین کے عالمی دن کے موقع پر اسرائیلی جیلوں میں مشکلات و مصائب سے دوچار فلسطینی اسیرات کے متعلق رپورٹ جاری کی ہے- اسرائیلی جیلوں کے حالات بیان کیے گئے ہیں کہ کمروں میں کیڑوں مکوڑوں اور چوہوں کی بھرمار ہے- انتظامیہ مختلف حیلوں بہانوں سے اسیرات کو اذیت پہنچاتی ہے اور ان پر جرمانے عائد کرتی ہے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت نے 1967ء سے اب تک تقریباً دس ہزار کے قریب خواتین شہریوں کو گرفتار کیا گیا- جیل انتظامیہ اسیرات سے تفتیش کے دوران تشدد کرتی ہے- جسم پر تشدد کرنے کے علاوہ زہریلی گیس اور موسم سرما میں سخت ٹھنڈا پانی چھڑکا جاتا ہے- اسیرات کو سردی کے لیے مناسب لباس اور کمبل وغیرہ نہیں دیے جاتے- رات کے آخری حصے میں جیل اہلکار اسیران کو تنگ کرنے کے لیے کمروں میں داخل ہو جاتے ہیں- ممنوعہ اشیاء کی تلاشی کے بہانے کمرے کو الٹ پلٹ کر کے رکھ دیا جاتا ہے- جیل کے قانون کی خلاف ورزی کے بہانے مختلف اسیرات کو قید تنہائی کی سزا دی جاتی ہے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں عمر قید کی سزا کاٹنے والی خواتین میں احلام تمیمی کو سولہ دفعہ قاھرہ اسعدی کو چار دفعہ اور دعاء الجیوشی کو تین دفعہ عمر قید کی سزا سنائی گئی-
خواتین کا عالمی دن اور فلسطینی اسیرات
اتوار 9-مارچ-2008
مختصر لنک: