اسرائیلی محکمہ دفاع نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت کاروں نے گزشتہ چھ برسوں کے دوران اسرائیل پر چارہزار سے زائد راکٹ حملے کیے-
محکمہ دفاع کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مزاحمت کاروں کے حملوں سے غزہ کے نواح میں واقع یہودی کالونی’ـ’سدیروٹ‘‘پر کیے گئے، جن سے دس یہودی آباد کار ہلاک ہوئے جبکہ اس کے بعد دوسرے نمبر پر عسقلان کا علاقہ متاثر ہواجہاں پانچ یہودی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے-
رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) اور جہاد اسلامی کے پاس اب بھی ہزاروں کی تعداد میں راکٹ موجود ہیں اوروہ کسی بھی وقت اسرائیلی تنصیبات پر استعمال کر سکتے ہیں-رپورٹ میں مزاحمت کاروں کے راکٹوں کو اسرائیل کے لیے ایک مستقل خطرہ قرار دیا گیا-
محکمہ دفاع کی جانب سے جاری ایک رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ مزاحمت کاروں کے حملوں سے غزہ کے نواح میں واقع یہودی کالونی’ـ’سدیروٹ‘‘پر کیے گئے، جن سے دس یہودی آباد کار ہلاک ہوئے جبکہ اس کے بعد دوسرے نمبر پر عسقلان کا علاقہ متاثر ہواجہاں پانچ یہودی ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے-
رپورٹ کے مطابق اسلامی تحریک مزاحمت(حماس) اور جہاد اسلامی کے پاس اب بھی ہزاروں کی تعداد میں راکٹ موجود ہیں اوروہ کسی بھی وقت اسرائیلی تنصیبات پر استعمال کر سکتے ہیں-رپورٹ میں مزاحمت کاروں کے راکٹوں کو اسرائیل کے لیے ایک مستقل خطرہ قرار دیا گیا-