عالمی انسانی حقوق کے اداروں کی بار بار توجہ دلانے اور خبردار کرنے کے باوجود اسرائیلی عقوبت خانوں میں پابند سلاسل فلسطینیوں کی حالت نہایت قابل رحم ہے- قابض حکام اور جیل اہلکار مریض قیدوں کے علاج معالجے میں عملاًسستی کا مظاہرہ کرتے ہیں، جس سے اب تک درجنوں فلسطینی زندگی ہار بیٹھے ہیں- فلسطین میں قیدیوں کی بہبود کے لیے کام کرنے والے انسانی حقوق کے ادارے ’’مرکز احرار‘‘ نے حال ہی میں اسرائیلی جیلوں میں قیدیوں کی حالت زار کے حوالے سے ایک تفصیلی رپورٹ جاری کی- رپورٹ کے مطابق اس وقت اسرائیلی عقوبت خانوں میں 11 ہزار 550 فلسطینی موت و حیات کی کشمکش میں ہیں- غرب اردن سے تعلق رکھنے والے ایک اسیر عبد الطیف ابو الرب نے ’’مرکز احرار‘‘ کو بتایا کہ 193 قیدی ایسے ہیں جنہیں 1967ء کی عرب اسرائیل جنگ سے قبل گرفتار کیا گیا تھا- گزشتہ چند برسوں میں جیلروں کے وحشیانہ تشدد کے باعث 70 فلسطینی جام شہادت نوش کرچکے ہیں- 48 قیدی علاج معالجے کی سہولت میسر نہ ہونے اور نامناسب خوراک کی وجہ سے چل بسے- 64 قیدیوں کو گرفتاری کے بعد پولیس مقابلے میں قتل کردیا گیا- اعداد و شمار کے مطابق 110 شہداء کا تعلق غرب اردن اور 61 کا غزہ کی پٹی جبکہ 14 کا تعلق مقبوضہ بیت المقدس سے ہے-
فلسطینی وزارت اسیران نے قیدیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر انسانی سلوک کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے- ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل حکام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی قیدیوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں- قیدیوں کو طبی سہولیات فراہم نہ کر کے انہیں تڑپا تڑپا کر شہید کیا جارہا ہے- وزارت بہبود اسیران کے مطابق اسرائیلی عقوبت خانوں میں 1250 قیدی امراض قلب، کینسر، گردے اور دانتوں جیسے مہلک امراض کا شکار ہیں- ان میں سے 500 قیدیوں کی تشویش ناک حالت فوری علاج کی متقاضی ہے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں مریض قیدیوں کے علاوہ معذوروں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے- اعداد و شمار کے مطابق 16 قیدی ایسے ہیں جو چلنے پھرنے سے قاصر ہیں اور وھیل چیئر استعمال کرتے ہیں- 40 اسیروں کو گرفتاری سے قبل گولیاں مارکر زخمی کیا گیا اور وہ بغیر کسی علاج کے پابند سلاسل ہیں- ایک ہزار سے زائد مریض قیدیوں میں سے صرف 32 قیدیوں کو معمولی ادویات فراہم کی گئی ہیں-
فلسطینی وزارت اسیران نے قیدیوں کے خلاف اسرائیل کے غیر انسانی سلوک کو عالمی قوانین کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ہے- ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی جیل حکام ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی قیدیوں کی زندگیوں سے کھیل رہے ہیں- قیدیوں کو طبی سہولیات فراہم نہ کر کے انہیں تڑپا تڑپا کر شہید کیا جارہا ہے- وزارت بہبود اسیران کے مطابق اسرائیلی عقوبت خانوں میں 1250 قیدی امراض قلب، کینسر، گردے اور دانتوں جیسے مہلک امراض کا شکار ہیں- ان میں سے 500 قیدیوں کی تشویش ناک حالت فوری علاج کی متقاضی ہے-
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی جیلوں میں مریض قیدیوں کے علاوہ معذوروں کی بھی ایک بڑی تعداد موجود ہے- اعداد و شمار کے مطابق 16 قیدی ایسے ہیں جو چلنے پھرنے سے قاصر ہیں اور وھیل چیئر استعمال کرتے ہیں- 40 اسیروں کو گرفتاری سے قبل گولیاں مارکر زخمی کیا گیا اور وہ بغیر کسی علاج کے پابند سلاسل ہیں- ایک ہزار سے زائد مریض قیدیوں میں سے صرف 32 قیدیوں کو معمولی ادویات فراہم کی گئی ہیں-