اسرائیلی قابض فوج کے سروے کے مطابق اسرائیلی قابض فوج کے ہر چار فوجیوں میں سے ایک نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں مغربی کنارے میں قائم رکاوٹوں پر حصہ لیا ہے یا تشدد ہوتے ہوئے دیکھا ہے-
سروے کے ذریعے ایک ہزار سپاہیوں سے لی گئی رائے سے معلوم ہوا کہ پچیس فیصد سپاہیوں نے اعتراف کیا کہ انہوں نے فلسطینیوں کے خلاف تشدد میں حصہ لیا ہے یا یہ کہ انہوں نے جسمانی ایذا رسانی یا زبانی ہراساں کرتے دیکھا ہے-
اسرائیلی اخبار ’’یدیعوت احرانوت‘‘ کے مطابق رائے عامہ کا سروے الخلیل کے جنوب میں ظاہریہ علاقے میں کئی ماہ قبل پیش آنے والے واقعے کے بعد کرایا گیا- اس واقعے نے فلسطینیوں میں غم و غصے کی لہر دوڑادی تھی- فلسطینی صحافی بلاک نے اتوار کے روز بیس صحافیوں کے اغواء کی پرزور مذمت کی ہے- ان میں سے چار کو نابلس شہر اور شمال مغربی کنارے سے گرفتار کیا گیا- صحافیوں کے خلاف ان کارروائیوں کا مقصد یہ ہے کہ ذرائع ابلاغ کو نقصان پہنچایا جائے-
فلسطین کے مقامی ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوجی دستوں نے اقصی ٹی وی چینل کے طارق ابو زید انٹرنیشنل سالیڈیریٹی فاؤنڈیشن کے محقق اورصحافی احمد بیطاوی، مقامی ٹی وی کے صحافی سامی آسی اور صحافی بکر اوطائیلی کو گرفتار کیا ہے-مرکز اطلاعات فلسطین کو موصولہ بیان کے مطابق اسرائیلی فوجی دستوں نے نابلس میں ذرائع ابلاغ کے کئی دفاتر پر حملہ کیا- ان کا سامان ضبط کیا اور اقصی ٹی وی چینل کے کیمرہ مین محمد حلائقہ کو گرفتار کرلیا-
حال ہی میں نابلس سے رکن قانون ساز کونسل احمد الحاج کو گرفتار کیا گیا ہے-فلسطینی اتھارٹی کی نگران حکومت کی وزارت اسیران و سابق اسیران نے کہا ہے کہ اسرائیلی جیلوں میں فلسطین قانون ساز کونسل سے تعلق رکھنے والے افراد کی تعداد 47 ہو چکی ہے- وزارت کے ڈائریکٹر ریاض العسکر نے عالمی برادری اور عالمی پارلیمانی یونین سے اپیل کی ہے کہ فلسطینی اراکین قانون ساز کونسل کی گرفتاری کا سلسلہ رکوایا جائے کیونکہ یہ تمام بین الاقوامی ضابطوں کی خلاف ورزی ہے-
اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینیوں پر تشدد کا اعتراف کرلیا: سروے
منگل 18-دسمبر-2007
مختصر لنک: