اسرائیلی فوج میں مرد سپاہیوں کے فرار کی طرح خواتین فوجی اہلکاروں کی فوجی خدمات سے بھاگنے کے واقعات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے-
اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے گیارہ ماہ میں 60 خواتین فوجی خدمات سے راہ فرار اختیار کرگئیں- خواتین کے فوجی خدمات چھوڑنے کا پہلا واقعہ 2004ء میں پیش آیا جب 38 خواتین نے راہ فرار اختیار کی- بعد ازاں فوج سے فرار کے رجحان میں تسلسل آیا- 2005ء میں 50 جبکہ 2006ء میں یہ تعداد سالانہ 80 سے تجاوز کرگئی-
رپورٹ کے مطابق 2004ء میں 1288 خواتین نے بھاگنے کی کوشش کی- 2005ء میں 1450، 2006ء میں 1386 جبکہ رواں سال اب تک 906 خواتین نے فوجی خدمات چھوڑنے کی ناکام کوشش کرچکی ہیں- گزشتہ چند برسوں میں مجموعی طور پر کل 1873 مرد و خواتین بھاگنے میں کامیاب ہوئے- جن میں 800 بیرون ملک فرار ہوئے-
اسرائیلی اخبار ’’معاریف‘‘ کی رپورٹ کے مطابق رواں سال کے گیارہ ماہ میں 60 خواتین فوجی خدمات سے راہ فرار اختیار کرگئیں- خواتین کے فوجی خدمات چھوڑنے کا پہلا واقعہ 2004ء میں پیش آیا جب 38 خواتین نے راہ فرار اختیار کی- بعد ازاں فوج سے فرار کے رجحان میں تسلسل آیا- 2005ء میں 50 جبکہ 2006ء میں یہ تعداد سالانہ 80 سے تجاوز کرگئی-
رپورٹ کے مطابق 2004ء میں 1288 خواتین نے بھاگنے کی کوشش کی- 2005ء میں 1450، 2006ء میں 1386 جبکہ رواں سال اب تک 906 خواتین نے فوجی خدمات چھوڑنے کی ناکام کوشش کرچکی ہیں- گزشتہ چند برسوں میں مجموعی طور پر کل 1873 مرد و خواتین بھاگنے میں کامیاب ہوئے- جن میں 800 بیرون ملک فرار ہوئے-