رمضان کے دس دن گزر گئے لیکن غزہ کا محاصرہ بدستور جاری ہے۔ بجلی کا بحران بھی اپنی جگہ موجود ہے اور بندش کا دورانیہ 12 گھنٹوں سے متجاوز ہے۔ ہزاروں خاندان اپنے گھروں کی دوبارہ تعمیر کے منتظر ہیں۔ دس لاکھ افراد کی آمدنی نہ ہونے کے برابر ہے۔ 72 فی صد خاندان خوراک سے محروم ہیں۔
مگر اس سب کے باوجود غزہ میں روحانی فضاء کا دور دورہ ہے۔ اس کے صابر باسی ثابت قدم ہیں۔ مزاحمت کار پہاڑوں میں بلا توقف سرنگیں کھود رہے ہیں۔ غزہ محاصرے اور محاصرہ کرنے والوں کے قھر کا مقابلہ کررہا ہے۔