فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کی غزہ کی پٹی کے عوام کے خلاف انتقامی پالیسیوں میں مسلسل اضافہ جاری ہے۔ ان انتقامی پالیسیوں کی تازہ کڑی غزہ کے چھ ہزار ایک سو پینتالیس ملازمین کی جبری ریٹائرمنٹ ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین نے غزہ کے ہزاروں ملازمین کے روز پر ڈاکہ ڈالنے کی محمود عباس کی انتقامی سیاست پر ایک ویڈٰیو کی شکل میں روشنی ڈالی ہے۔
فلسطینی انسانی حقوق کی تنظیموں اور سیاسی جماعتوں نے غزہ کے ہزاروں ملازمین کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کو بنیادی انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی، انسانی حقوق کے اصولوں کی کھلی پامالی اور غزہ کے ہزاروں خاندانوں کے منہ سے رزق کا نوالہ چھیننے کی سازش قرار دیا۔
فلسطینی ماہرین قانون کاکہنا ہےکہ دستور میں کسی سرکاری ملازم کی قبل از وقت ریٹائرمنٹ کا کوئی جواز نہیں۔ صدر محمود عباس نے نہ صرف اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہے بلکہ وہ فلسطینی قومی آئین اور دستور کی بھی پامالی کے مرتکب ہوئے ہیں۔