فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس کو منصب صدارت سنھبالنے کے شروع دن سے آمرانہ فیصلوں اور فلسطینی پارلیمنٹ کو بائی پاس کرتے ہوئے نام نہاد قانون سازی کے الزامات کا سامنا ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق گذشتہ دس سالوں کے دوران فلسطینی صدر محمود عباس نے پارلیمنٹ سے بالا بالا 180 صدارتی فرمان جاری کیے۔ ایک طرف صدر عباس آمرانہ فیصلوں اور قوانین کی منظوری کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور دوسری جانب فلسطین میں پارلیمنٹ معطل ہے۔ گذشتہ کئی ماہ سے فلسطین کے نمائندہ قانون ساز ادارے کا ایک اجلاس بھی نہیں ہوا ہے۔
فلسطینی صدر کے آمرانہ قوانین کی تازہ مثال پراسیکیوٹر جنرل کو شہریوں کو بیرون ملک سفر سے روکنے کا اختیار دینا ہے۔ صدر عباس نے پراسیکیوٹر کو قانونی طور پر یہ اختیار دیا ہے کہ کسی بھی شہری کو بغیر وجہ بتائے بیرون ملک سفر روکنے کا حکم دے سکتے ہیں۔