جمعه 24/ژانویه/2025

’القیق صہیونی زندانوں کی اعصاب شکن زنجیریں توڑنے میں کامیاب‘

مہینوں بھوکا پیاسا رہ کر بھی زندہ رہنا ہمت اور حوصلے کی بات ہے۔ فلسطینی قوم ایسے عظیم سپوتوں اور جری ہیروز سے کے حوالے سے ایک ذرخیز قوم ہے جس نے محمد اسامہ القیق جیسے بہادر اور جواں مرد جوانوں کو جنم دیا۔

اسامہ القیق وہ فلسطینی صحافی اور نوجوان دانشور ہیں جنہوں نے صہیونی ریاست کے اعصاب شکن آہنی شکنجوں اور جلاد صفت صہیونی جیلروں، فوجیوں اور خفیہ اداروں کے تفتیش کاروں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر یہ ثابت کیا ہے کہ  فولادی عزم کے طوفان کے سامنے صہیونی مظالم کی ہرشکل خس وخاشاک کی طرح اڑتے چلے جاتے ہیں۔ بلا شبہ القیق نے 93  مسلسل بھوک، پیاس اور امراض سے مقابلہ کر کے جو تکالیف اٹھائیں اس کی نظیر نہیں ملتی ۔ اس کے بچے، اہلیہ اور دیگر افراد خانہ جس کرب سے گذرے وہ بھی ناقابل بیان ہے مگر ان جملہ پریشانیوں کا ثمر القیق کو ملنے والا جرات و بہادری کا وہ ’ٹائٹل‘ اور اعزاز ہے جس نے القیق کی جدوجہد کو تاریخ میں امر کردیا۔ القیق کے ننھے بچوں، ستم رسیدہ بیوی اور غم زدہ ماں باپ کی آہیں، سسکیاں رنگ لائیں اور وہ آخر کار صہیونی ریاست کے اعصاب شکن زندانوں کی زنجیریں توڑ کر ایک بارپھر اپنے مشن پر روانہ ہو گیا۔

القیق کی مسلسل 93 دن کی بھوک ہڑتال کے دوران پوری فلسطینی قوم بالخصوص القیق کے اہل خانہ، اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ دیگر اداروں اور ذرائع ابلاغ نے القیق کی بھوک ہڑتال کو مقامی، علاقائی اور عالمی سطح پر ایک اہم ایشو کے طورپر اجاگر کرنے میں نمایاں کردار ادا کیا۔

تین ماہ کی بھوک ہڑتال اور جاں گھسل قید سے رہائی کے بعد محمد اسامہ القیق نے مرکز طلاعات فلسطین سے گفتگو کی۔ ان کی گفتگو آزادی کے لیے جدو جہد کرنے والے سپوتوں بالخصوص فلسطینی قوم کے لیے سبق آموز ہے۔ مرکز اسے بات کرتے ہوئے انہوں نے لگی لپٹی رکھے بغیر پوری قوت سے فلسطینی اسیران کا مقدمہ بھی لڑا اور اپنے ساتھ برتے جانے والے مظالم کی تفصیلات بھی بتائیں۔ القیق کی بھوک ہڑتال پر ان کے اہل خانہ اور فلسطینی رہ نماؤں نے بھی مرکزاطلاعات فلسطین سے اظہار خیال کیا۔

’شاباک کا رعب خاک میں ملا دیا‘
مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے محمد اسامہ القیق کا کہنا تھا کہ میں نے تین ماہ اور تین دن تک مسلسل بھوک ہڑتال کر کے یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی اسیران کے عزم کے سامنے صہیونی خفیہ ادارے’شاباک‘ کے تفتیش کاروں کے تمام حربے ہیچ اوربے کار ثابت ہوئے ہیں۔ میری بھوک ہڑتال کے سامنے دشمن کو گھٹنے ٹیکنے پڑے۔ میرا موقف درست اور صہیونیوں کا غلط ثابت ہوا اور یوں فلسطینی اسیران کے عزم کی دھاک دشمن پر مزید بیٹھ گئی۔

القیق نے کہا کہ مجھے مکمل یقین تھا کہ میری بھوک ہڑتال کتنی طویل کیوں نہ ہوآخر کار فتح اور نصرت میری ہی ہو گی۔ میں دونوں صورتوں میں فتح مند تھا۔ اگربھوک ہڑتال کرتے ہوئے جام شہادت نوش کرجاتا تب بھی سرخرو ہوتا۔ میں نے رہائی یا شہادت تک بھوک ہڑتال جاری رکھنے کا عزم کر رکھا تھا۔

میرے تفتیش کار بھی جانتے تھے میں ٹلنے، بکنے اور جھکنے والا نہیں۔ میری بھوک ہڑتال ہی میرا عزم تھا۔ انہوں نے بھوک ہڑتال کے درمیانے عرصے میں مجھے ہڑتال ختم کرنے کے لیے قائل کرنے کی کوشش کی اور طرح طرح کے حربے آزمائے۔ ان کی کوشش تھی کہ میں کچھ کھا پی لوں مگر میں نے صاف کہہ دیا تھا کہ بھوک ہڑتال، صبر اور عزم میرے ہتھیار ہیں میں انہیں ترک نہیں کروں گا۔

فتح ونصرت سچ ثابت
محمد القیق کی رہائی پر ویسے تو پوری فلسطینی قوم خوش تھی اور ہرطرف جشن منایا جا رہا تھا کہ مگرسب سے بڑھ کر یہ خوشی القیق کے اہل خانہ،اس کے بیوی بچوں اور والدین کو تھی۔ اپنے شوہر کی رہائی کے بعد مرکز اطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے القیق کی اہلیہ فیحا شلش نے کہا کہ القیق کی رہائی نے ہم سب کو ایک بار پھر سے جینے کا موقع فراہم کیا ہے۔ جب سے القیق کو گرفتار کرکے زنداں میں ڈالا گیا تھا اس کے بعد ہماری زندگی بھی اجیرن ہوگئی تھی۔

مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے فیحا شلش کا کہنا تھا کہ ہمیں بھی پورا یقین تھا کہ القیق جلد رہائی پائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میرے شوہر کی اسیری بہت طویل نہیں مگراس نے اپنے رہائی کے لیے جو معرکہ لڑا ہے وہ اپنی مثال آپ ہے۔ جب ان کی بھوک ہڑتال اپنے نقطہ عروج پر تھی اس وقت ہمیں ان کی زندگی کے بارے میں بہت ڈر لگ رہا تھا اور خدشہ تھا کہ کہیں کسی بھی وقت القیق کی شہادت کی خبرنہ آجائے۔

خوشی ابھی مکمل نہیں
محمد القیق کے والد الشیخ احمد القیق نے مرکز کے نامہ نگار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اسامہ القیق کی رہائی پر خوشی ہے مگر ہماری یہ خوشی اس وقت ادھوری ہے جب تک کہ تمام فلسطینی صہیونی زندانوں سے آزادی حاصل نہیں کرپاتے۔

انہوں نے کہا کہ محمد القیق کی بھوک ہڑتال کے بعد پوری فلسطینی قوم نے ہمارے پورے خاندان کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ فلسطینی قوم نے جس وفاداری اور حوصلہ افزائی کا مظاہرہ کیا اس پرہم قوم کے شکر گذار ہیں۔

اسرائیلی ظلم کو شکست
فلسطین رکن پارلیمنٹ محمد مطلق ابو جحیشہ نے محمد القیق کی اسرائیلی جیل سے رہائی پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ القیق کی رہائی کے لیے جس انداز میں پوری فلسطینی قوم اور اسیران نے تحریک چلائی اس کی مثال نہیں ملتی۔ اس تحریک نے یہ ثابت کیا ہے کہ تحریک اسیران زندہ ہے اور اس نے القیق کے ساتھ مکمل وفاء کی ہے۔

ابو جحیشہ کا کہنا تھا کہ القیق نے طویل بھوک ہڑتال کرکے صہیونی راست کے ظلم کو اپنے آہنی عزم سے شکست فاش سے دوچار کیا ہے۔ القیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ جب انسان اپنے فیصلے پر ڈٹ جائے تو دنیا کی کوئی طاقت اسے اپنے سامنے جھکا نہیں سکتی۔ القیق کی بھوک ہڑتال نے پوری فلسطینی قوم کو ایک لڑی کی طرح آپس میں پرو دیا تھا۔

عوامی محاذ کے رہ نما عبدالعلیم دعنا نے القیق کی رہائی پربات کرتے ہوئے کہا کہ محمد القیق کی فتح تحریک اسیران کی کی فتح ہے۔ انہوں نے کہا کہ القیق کی بھوک ہڑتال نے صہیونی ریاست کے مظالم کے خلاف خاموشی کا وہ بیریر توڑ دیا ہے جو دنیا بھرکے اداروں کی جانب سے اسیران کے معاملے میں اختیار کیا گیا تھا۔

مزاحمت کی فتح
اسلامی جہاد کے رہ نما  اور سابق اسیر خضرعدنان جو خود بھی طویل بھوک ہڑتال کے بعد صہیونی قید سے رہا ہوئے تھے نے مرکزاطلاعات فلسطین سے بات کرتے ہوئے کہا کہ القیق کی رہائی فلسطینی تحریک مزاحمت کی فتح ہے۔ القیق نے یہ ثابت کیا ہے کہ فلسطینی مزاحمت صہیونی دشمن کے تمام منصوبے اور پلان تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔

مختصر لنک:

Copied