
یہودی شرپسندوں کے حملوں میں بچے سمیت تین فلسطینی شہری زخمی
اتوار-12-مارچ-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی اشرار کے دو الگ الگ حملوں میں ایک بچے سمیت تین فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔
اتوار-12-مارچ-2017
فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں یہودی اشرار کے دو الگ الگ حملوں میں ایک بچے سمیت تین فلسطینی شہری زخمی ہوگئے۔
پیر-6-فروری-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی سرپرستی میں یہودی شرپسندوں نے متعدد مقامات پر فلسطینی شہریوں پر حملے کیے جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔
بدھ-25-جنوری-2017
یہودی شرپسندوں نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں ’عقبہ الخالدیہ‘ کے مقام پر واقع ایک فلسطینی دکان پر قبضہ کر لیا۔
بدھ-18-جنوری-2017
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر سلفیت میں گذشتہ روز یہودی شرپسندوں نے جلیل القدر صحابی رسول حضرت عمرو بن العاص رضی اللہ عنہ کا مزار اور ان کی آخری آرام گاہ اکھاڑ ڈالی۔
پیر-2-جنوری-2017
یہودی شرپسندوں نے اتوار کی شام فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس میں عقربا قصبے میں فلسطینی شہریوں کے گھروں پر صوتی بموں سے حملے کیے جس کے نتیجے میں شہریوں میں خوف وہراس پھیل گیا۔
جمعہ-30-دسمبر-2016
اسرائیل کے ایک عبرانی اخبارکی ویب سائیٹ پر ایک فوٹیج جاری کی گئی ہے جس میں یہودی شرپسندوں کو بیت المقدس میں ایک فلسطینی بچے کو تشدد کانشانہ بناتے دکھایا گیا ہے۔
جمعہ-16-دسمبر-2016
یہودی اشرار کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل جمعرات کو دسیوں یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
جمعرات-24-نومبر-2016
یہودی اشرار کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل بدھ کو دسیوں یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔
منگل-22-نومبر-2016
یہودی اشرار کی جانب سے مسجد اقصیٰ اور حرم قدسی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ کل سوموار کو دسیوں یہودی شرپسندوں نے قبلہ اول میں داخل ہو کر مذہبی رسومات کی ادائی اورعبادت کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کا ارتکاب کیا۔
منگل-8-نومبر-2016
صہیونی ریاست نے یہودی آباد کاروں کی قبلہ اول تک رسائی آسان بنانے کے لیے ایک نئی سازش تیار کرنا شروع کی ہے۔ اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ حکومت مسجد اقصیٰ کے قریب ایک نئی عمارت کی تعمیر کرنا چاہتی ہے جس کی تکمیل کے بعد یہودیوں کو مسجد اقصیٰ کے اندر تک پہنچنے میں ایک نیا راستہ مل جائے گا۔