
سال 2017ء اسرائیل نے 9 ہزار 784 دونم فلسطینی اراضی ہتھیالی
پیر-1-جنوری-2018
قابض صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی اراضی کو ہتھیانے کا سلسلہ 2017ء کے دوران بھی پوری شدت کے ساتھ جاری رہا۔
پیر-1-جنوری-2018
قابض صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی اراضی کو ہتھیانے کا سلسلہ 2017ء کے دوران بھی پوری شدت کے ساتھ جاری رہا۔
پیر-1-جنوری-2018
سال 2017ء رخصت ہوا۔ گذرا سال فلسطینی قوم کے لیے کئی آزمائشوں، مصائب اور مشکلات کا سال تھا۔ نیا سال کیسا ہوگا اس کے بارے میں کچھ کہما قبل از وقت ہے، مگرقرائن بتاتے ہیں کہ رواں سال بھی فلسطینی قوم کے لیے کم گھمبیر نہیں ہوگا۔
اتوار-31-دسمبر-2017
اسرائیل کی شدت پسند حکمراں مذہبی یہودی جماعت ’لیکوڈ‘ نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ کشیدگی کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے کو صہیونی ریاست میں ضم کرنے پر غور کے لیے آج خصوصی اجلاس طلب کیا ہے جس میں القدس پر مکمل فوجی کنٹرول کے لیے غور کیا جائے گا۔
اتوار-24-دسمبر-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اعلان کے بعد صہیونی حکومت نے القدس میں یہودی آباد کاری کے ایک غیر مسبوق منصوبے کی تیاری شروع کی ہے۔
جمعرات-9-نومبر-2017
فلسطینی شہریوں اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے اسرائیل کی اعلیٰ عدالت میں ایک درخواست دائر کی ہے جس میں نابلس میں ’عوفرا‘ نامی یہودی کالونی اور ایک فوجی کیمپ کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسرائیلی سپریم کورٹ نے فلسطینیوں کی طرف سے دی گئی درخواست سماعت کے لیے منظور کرلی ہے۔
جمعرات-15-جون-2017
برطانیہ نے اسرائیلی حکومت کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے 3000 گھروں کی تعمیر کی شدید مذمت کرتے ہوئے یہودی بستیوں کی توسیع کو مشرق وسطیٰ میں دیر پا قیام امن کی راہ میں رکاوٹ قرار دی ہے۔
منگل-4-اپریل-2017
فلسطینی مرکز برائے مخطوطات کے ڈائریکٹراورسرکردہ فلسطینی تجزیہ نگارخلیل التفجکی نے کہا ہے کہ سنہ 1967ء کی چھ روزہ عرب ۔ اسرائیل جنگ کے بعد صہیونی ریاست نے ایک دن بھی یہودی آباد کاری نہیں روکی۔
اتوار-19-فروری-2017
تنظیم آزادی فلسطین [پی ایل او] کے زیر انتظام دفاع اراضی محکمہ کی جانب کہا گیا ہے کہ فلسطینی اراضی کو ہتھیانے کے لیے زمینوں کی دستاویزات میں جعل سازی میں اسرائیلی حکومت براہ راست ملوث ہے۔
ہفتہ-11-فروری-2017
حال ہی میں اسرائیلی پارلیمنٹ نے ایک نیا ظالمانہ قانون منظور کیا ہے جس کی رو سے حکومت کو فلسطینیوں کی نجی اراضی یہودی کالونیوں کے قیام کے لیے استعمال میں لانے کی اجازت دے دی گئی ہے۔
ہفتہ-11-فروری-2017
اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے شمالی شہر نابلس اور وسطی شہر رام اللہ کے درمیان ایک نئی یہودی کالونی بسانے کی منظوری دی ہے۔ یہ کالونی نابلس کے نواحی علاقے ’جالود‘ میں تعمیر کی جائے گی۔