جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی بستیاں

’یہودیوں کے 2000 مکانات فلسطینی آبادیوں کے درمیان دیوار ثابت ہوں گے‘

امریکی صدر جو بائیڈن کے خطے کے دورے کے اختتام کے بعد قابض اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں 2000 نئے آباد کاری یونٹس کے قیام کو فروغ دینا شروع کیا ہے جو بیت الصفافا، شرفات اور القدس کے دوسرے فلسطینی قصبوں کو ایک دوسرے سے الگ تھلگ کردیں گے۔

مزاحمت کاروں کی یہودی بستی "خارصینا” پر فائرنگ

فلسطینی مزاحمت کاروں نے منگل کی سہ پہر مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوب میں الخلیل کے شمال مشرق میں "خارصینا" بستی کی طرف فائرنگ کی۔

’’اسرائیلی وزارت داخلہ نے 29 یہودی آبادیوں کو قانونی تسلیم کر لیا‘‘

اسرائیلی وزارت داخلہ نے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف علاقوں میں صہیونی آبادکاروں کی تقریبا 29 آبادیوں کو قانونی تسلیم کر لیا ہے۔

ناروے نے یہودی بستیوں کی ساختہ چیزوں پر وہی لیبل لگانے کا فیصلہ کر لیا

ناروے کا فیصلہ یہ ہے کہ اسرائیلی زیر قبضہ علاقوں کی تیار کردہ مصنوعات اور متنازعہ علاقوں پر قائم یہودی بستیوں میں تیار کی گئی مصنوعات پر انہی جگہوں کی لیبلنگ کی جائے گی

اسرائیل مغربی کنارے میں آباد کاری جاری رکھے گا:بینیٹ

اسرائیلی وزیراعظم نفتالی بینیٹ نے کہا ہے کہ ہے کہ ان کی حکومت مغربی کنارے میں بستیوں کی تعمیر جاری رکھے گی۔

اسرائیل کا مشرقی بیت المقدس میں 400 گھروں کی تعمیر کا فیصلہ

عبرانی ذرائع ابلاغ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے جبل المکبر کے قریب ’نوف صہیون‘ بستی میں سیکڑوں سیٹلمنٹ یونٹس کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیا ہے مقبوضہ بیت المقدس کے مشرق میں جبل مکبر کی ڈھلوان پر واقع ہے۔

یہودی بستیوں میں کاروبار روکنے والی کمپنی کو نیو یارک اسٹیٹ کی وارننگ

امریکی ریاست نیو یارک نے ’یونی لیور بین اینڈ جیری‘ کو مقبوضہ مغربی کنارے میں قائم یہودی بستیوں میں کاروبار روکنے سے خبردار کیا ہے۔

فلسطین میں ‌اسرائیلی کالونیاں غیر قانونی ہیں: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ نے ایک بار پھر فلسطین میں اسرائیل کی قائم کردہ یہودی کالونیوں کی غیرآئینی حیثیت کے حوالے سے اپنے اصولی موقف کا اعادہ کیا ہے۔ عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ غرب اردن میں قائم کردہ اسرائیلی بستیاں اب بھی پہلے ہی کی طرح غیر آئینی ہیں۔

یہودی کالونیاں فلسطین میں کرونا وباء پھیلانے کا اہم سبب!

ارض فلسطین پرنام نہاد صہیونی ریاست کے قیام اور ناجائز تسلط کے بعد فلسطین میں یہودی کالونیوں کےقیام سے فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے کی کوشش کی جاتی ہے۔ صہیونی ریاست بلا روک ٹوک سنہ1967ء کی جنگ کے بعد فلسطین میں یہودی کالونیاں بناتی اور فلسطینیوں کو ان کے حقوق سےمحروم کررہی ہے۔

‘غرب اردن میں اسرائیل کی 150 کالونیوں میں۴۶۳۰۰۰ یہودی آباد ہیں’

اسرائیلی ذرائع ابلاغ میں آنے والی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں 2012ء کے بعد 2019ء کے آخر تک یہودی آباد کاروں کی تعداد میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔