چهارشنبه 30/آوریل/2025

یہودی آبادکاری

ٹرمپ کے عہدہ سنبھالتے ہی القدس میں یہودی آبادی کی توسیع کا منصوبہ

اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت بیت المقدس میں یہودی آباد کاری کے ایک بڑے منصوبے کی تیاری کر رہی ہے۔ امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار سنھبالتے ہی اس منصوبے کا آغاز کر دیا جائے گا۔

ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین میں یہودی آباد کاری کا سب سے بڑا ڈونر

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکاکے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے ایک بڑے ڈونر ہیں۔ انہوں نے سنہ 1980ء میں جزیرہ نما سیناء اور سنہ 2005ء میں غزہ کی پٹی سے نکالے گئے یہودیوں کی آباد کاری کے لیے اسرائیل کو کروڑوں ڈالر کی رقوم فراہم کی تھیں۔

فلسطین میں یہودی آباد کاری روکنا وقت کا ضیاع ہے: صہیونی عہدیدار

امریکا میں ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کی صدارتی الیکشن میں کامیابی کے ساتھ ہی صہیونی ریاست کے مقتدر حلقوں میں فلسطین میں یہودی توسیع پسندی کی بحث دوبارہ چھڑ گئی ہے۔

فلسطینیوں کی مکانات مسماری اور یہودی آباد کاری میں غیرمعمولی اضافہ

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری اور یہودی آباد کاری کے واقعات میں اضافے کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات میں اضافے میں بھی تیزی آئی ہے۔

توسیع پسندی کے لیے صہیونی فرموں کی بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا انکشاف

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں بیت المقدس اور غرب اردن میں جاری یہودی توسیع پسندی کے منصوبوں کے لیے اسرائیلی کمپنیوں کی طرف سے بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کا انکشاف کیا ہے۔ رپورٹس کے مطابق ایک کمپنی قریبا 350 ملین شیکل کی سرمایہ کاری کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

امریکی تنقید مسترد، اسرائیل کا یہودی آباد کاری جاری رکھنے کا اعلان

اسرائیلی حکومت فلسطین میں یہودی آباد کاری کے غیرقانونی عمل پر پوری ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی سے قائم ہے۔ امریکا کی جانب سے فلسطینی شہروں میں یہودی توسیع پسندی کے تازہ اعلان کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ اسرائیل یہودی آباد کاری روکنے کے لیے کسی قسم کا بیرونی دباؤ یا تنقید قبول نہیں کرے گا۔

فلسطین میں یہودی آباد کاری کے فروغ کے لیے اسرائیلی نمائش کا انعقاد

عبرانی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کے فروغ کے لیے رئیل اسٹیٹ کمپنیوں کی جانب سے ایک نمائش کا اہتمام کیا گیا۔

بیت المقدس کے باشندوں کو ’بلیک لسٹ‘ کرنے کی نئی خطرناک صہیونی سازش

قابض اسرائیلی حکومت کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف آئے روز نت نئی سازشوں کے تانے بانے تیار کیے جاتے ہیں۔ سازشوں کے اسی نہ ختم ہونے والے تسلسل میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ مقبوضہ بیت المقدس میں قابض صہیونی بلدیہ نے پولیس، یہودی مذہبی لیڈروں اور خفیہ ادارے’شاباک‘ کے ساتھ مل کر نام نہاد الزامات کے ذریعے مشرقی بیت المقدس کے ہزاروں فلسطینی باشندوں کو بلیک لسٹ کرنے کا منصوبہ تیار کیا ہے۔

فلسطینیوں کو ’نسل کُش قوم‘ کہنے پر امریکا کی نیتن یاھو پر کڑی تنقید

اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی جانب سے فلسطینیوں کو یہودیوں کی نسل کش قوم قرار دینے پر امریکی حکومت کی طرف سے کڑی تنقید کی گئی ہے۔

’بیت المقدس میں یہودی آباد کاری نیتن یاھو حکومت کی اولین ترجیح ہے‘

اسرائیلی حکومت کے ایک سینیر وزیر نے ڈھٹائی اور ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیت المقدس کو اسرائیل کے اٹوٹ انگ کا درجہ حاصل ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں یہودی آباد کاری وزیراعظم نیتن یاھو کی حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔