یہودی آباد کاروں نے غرب اردن میں فلسطینی پولیس اہلکار یرغمال بنا لیے
اتوار-31-مارچ-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں کریات اربع یہودی کالونی کے آبادکاروںنے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت پولیس اہلکاروں کو دیر تک یرغمال بنائے رکھا۔
اتوار-31-مارچ-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں کریات اربع یہودی کالونی کے آبادکاروںنے فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت پولیس اہلکاروں کو دیر تک یرغمال بنائے رکھا۔
پیر-7-جنوری-2019
اسرائیلی حکومت نے مقبوضہ بیت المقدس میں "کیکار کیدم" یہودی کالونی میں مزید یہودیوںکو بسانے کے لیے 459 نئے گھرں کی تعمیر کی تیاری شروع کی ہے۔
بدھ-2-جنوری-2019
فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے وسطی شہر رام اللہ میں "الون" روڈ پر یہودی آباد کاروںنے دانستہ طور پر فلسطینی شہری کی بکریاں کچل ڈالیں جس کے نتیجے میں کم سے کم 30 بکریاں ہلاک ہوگئیں۔
جمعرات-27-دسمبر-2018
اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں میں 23 تعمیراتی منصوبوں کے تحت 1289 مکانات کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔
بدھ-26-دسمبر-2018
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ کے مطابق وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے یہودیوں کو خوش رکھنے اور ان کی رضامندی حاصل کرنے کے لیے فلسطینیوں کی اراضی ہتھیانے اور یہودی آباد کاری کو فروغ دینے کی سازشیں شروع کی ہیں۔
بدھ-19-دسمبر-2018
اسرائیل کے مرکزی ادارہ شماریات کی طرف سے جاری کی گئی ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سنہ 1948ء کے بعد سے اب تک 32 لاکھ یہودیوں کو بیرون ملک سے فلسطین میں لا کربسایا گیا جس کے ذریعے صہیونی ریاست کو مضبوط کرنے کی کوشش کی گئی۔
جمعہ-1-جون-2018
فرانس کی حکومت نے فلسطین کے علاقے غرب اردن میں یہودی بستیوں میں مزید توسیع اور یہودی آباد کاروں کو بسانے کے لیے سیکڑوں نئے گھروں کی تعمیر کی شدید مذمت کی ہے۔
جمعرات-31-مئی-2018
عرب ملکوں کی نمائندہ تنظیم "عرب لیگ" نے مقبوضہ غرب اردن اور یروشیلم میں فلسطینیوں سے ہتھیائے گئے علاقوں میں یہودی آبادکاروں کے لئے ہزاروں نئے رہائشی مکانات تعمیر کرنے کے حالیہ اسرائیلی فیصلے کی شدید مذمت کی ہے۔
جمعرات-31-مئی-2018
اسرائیل میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی تنظیم ’السلام آلان‘ نے بتایا ہے کہ اسرائیلی حکومت نے دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے میں مزید 2070 گھر تعمیر کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
بدھ-16-مئی-2018
فلسطینی اتھارٹی نے باضابطہ طور پر فلسطین میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی کا معاملہ بین الاقوامی عدالت انصاف میں لے جانے کا اعلان کیا ہے۔