جمعه 15/نوامبر/2024

یہودی آبادکاری

فول پروف سیکیورٹی میں یہودی آباد کاروں کے قبلہ اول پر دھاوے

قابض صہیونی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں یہودی شرپسندوں کی مسجد اقصیٰ کی بے حرمتی کا سلسلہ جاری ہے۔ آج اتوارکے روز دسیوں یہودی آباد کاروں نے مسجد اقصیٰ میں داخل ہو کرمقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

الخلیل میں 50 یہودی کالونیاں اور 2019ء کے خوفناک اسرائیلی منصوبے

فلسطین کے حوالے سے گذشتہ سال امریکا کی طرف سے جو اہم اعلانات کیے ان میں ایک اہم ترین اعلان فلسطین میں اسرائیل کی غیرقانونی یہودی آباد کاری کی حمایت سے متعلق تھا۔ گذشتہ برس کے آخر میں امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی سے متعلق منصوبوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ امریکا نے فلسطین میں یہودی بستیوں کے حوالے سے اپنی پالیسی تبدیل کردی ہے

اسرائیلی وزیر کا مسجد ابراہیمی پر دھاوا، یہودی آبادکاری کی دھمکی

کل سوموار کے روز اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ نے تاریخی شہر الخلیل میں قائم مسجد ابراہیمی پر یہودی آباد کاروں کے ہمراہ دھاوا بولا اور مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

‘سیکٹر C’ پر قبضے کی نہ ختم ہونے والی صہیونی ہوس

جولائی 2019ء کو اسرائیلی کابینہ نے فلسطین کے دریائے اردن کے مقبوضہ مغربی کنارے کے 'سیکٹر C' میں یہودی آباد کاروں کے لیے 715 گھر تعمیر کرنے کی منظوری دی۔ اس کے ساتھ ہی اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے مقبوضہ مغربی کنارے میں یہودی آباد کاروں کے لیے چھ ہزار مکانات کی تعمیر کی منظوری دی۔

اسرائیل نے تین میں 22 ہزار مکانات تعمیر کیے: اقوام متحدہ

اقوام متحدہ کے مشرقِ اوسط کے لیے خصوصی ایلچی نے کہاہے کہ اسرائیل دریائے اردن کے مغربی کنارے کے علاقے اور مقبوضہ بیت المقدس میں یہودی آبادکاروں کے لیے بائیس ہزار مکانات کی تعمیر کررہا ہے۔اسرائیل نے ان مکانات کی تعمیر کے منصوبوں کی گذشتہ تین سال کے دوران میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی اختیار کردہ اس مشہور قرارداد کے بعد منظوری دی ہے جس میں فلسطینیوں کی اراضی پراسرائیل کی تعمیرات کی مذمت کی گئی تھی۔نیکولے میلادینوف نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو بدھ کی شب بتایا ہے کہ دسمبر 2016ء میں اس قرارداد کی منظوری کے بعد سے اسرائیل نے مزید قریباً آٹھ ہزار مکانوں کی تعمیر کے لیے ٹینڈر جاری کیے ہیں۔اس قرارداد میں یہ کہا گیا تھا کہ فلسطینی علاقوں میں تعمیر کی جانے والی اسرائیل کی تمام یہودی بستیوں کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے۔انھوں نے کہا:’’ یہ تعداد ان تمام (ممالک اور افراد) کے لیے گہری تشویش کا باعث ہونی چاہیے ، جو اسرائیل کے ساتھ ایک آزاد اور قابل عمل فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہیں۔‘‘اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوٹیریس نے بھی سلامتی کونسل میں غربِ اردن میں اسر

‘اسرائیل کو ٹرمپ جیسا وفادار امریکی صدر نہیں ملے گا’

امریکا کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جیسا صدر امریکیوں کے لیے تو کوئی خاص اہمیت نہیں رکھتا مگر ٹرمپ صہیونی ریاست کے لیے جتنے مفید ثابت ہوئے ہیں اسرائیل کو امریکی تاریخ میں ایسا سخی، مخلص اور وفا دار دوست نہیں لگے۔ یہ امریکا کی بد بختی اور اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کی خوش قسمتی ہے کہ اسے ٹرمپ جیسا عالمی لیڈر ملا ہے جو اسرائیل کے لیے بہت کچھ اور فلسطینیوں پر مظالم ڈھانے میں صہیونی ریاست کا شراکت دار اور ساجھی ہے۔

فلسطین میں منتقل ہونے والے یہودیوں کی تعداد میں 20 فی صد اضافہ

سنہ 2019ء کے دوران دنیا کے دوسرے ملکوں سے نام نہاد اسرائیلی ریاست میں آنے اور آباد ہونے والے یہودیوں کی تعداد میں 2018ء کی نسبت 20 فی صد اضافہ ہواہے۔

یہودی آباد کاری اور توسیع پسندی عالمی معاہدوں کی توہین ہے: چین

چین نے فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی ریاست کی توسیع پسندی اور یہودی بستیوں کی تعمیرو توسیع کی شدید مذمت کی ہے۔ چینی حکومت کا کہنا ہےکہ دریائے اردن کے مغربی کنارے بالخصوص تاریخی شہر الخلیل میں یہودی بستیوں کے تعمیر کا اسرائیلی منصوبہ انتہائی خطرناک اور عالمی معاہدوں کی توہین ہے۔

الخلیل میں یہودی کالونی کا منصوبہ ناقابل قبول ہے: اردن

اردن کی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی تاریخی شہر الخلیل کے وسط میں اسرائیل کے یہودی بستی کے قیام کے مذموم منصوبے کی شدید مذمت کی ہے۔

فلسطین میں یہودی آبادکاری کے خلاف یوم الغضب، تشدد سے 77 فلسطینی زخمی

فلسطین میں مذہبی اور سیاسی جماعتوں کی اپیل پر گذشتہ روز غرب اردن اور فلسطین کے دوسرے علاقوں میں یہودی آباد کاری کے خلاف 'یوم الغضب' منایا گیا۔ اس موقعے پر فلسطینیوں کی احتجاجی ریلیوں کے پر اسرائیلی فوج نے فائرنگ اور آنسوگیس کی شیلنگ کی جس کے نتیجے میں کم سے کم 77 فلسطینی زخمی ہوگئے۔