چهارشنبه 30/آوریل/2025

یروشلم پر قبضہ

ممنوعہ سامان کی آڑ میں صہیونی ڈاکوؤں کی فلسطینی دکانوں میں لوٹ مار

قابض صہیونی حکام کو فلسطینی شہریوں کے خلاف کارروائی کے لیے اور کوئی بہانہ نہ ملے تو وہ دکانداروں کے خلاف دکانوں پر ممنوعہ اشیاء رکھنے کے الزام میں کریک ڈاؤن اور لوٹ مار شروع کردیتے ہیں۔

سحری جگانے والوں کی گرفتاری، اسرائیلی وزیر سے جواب طلبی

اسرائیلی کنیسٹ کے عرب اتحاد سے تعلق رکھنے والے رکن ایمن عودہ نے اسرائیلی داخلی سلامتی کے وزیر سے ماہ صیام کے دوران بیت المقدس میں سحری کے وقت روزہ داروں کو بیدار کرنے والے رضاکاروں کو گرفتار کرنے پرفوری جواب طلب کیا ہے۔

صہیونی نسل پرستی، فلسطینی خاتون کا القدس سے 16 سالہ تعلق ختم

صہیونی ریاست مقبوضہ بیت المقدس میں آباد فلسطینیوں کو نام نہاد حربوں اور مکروہ ہتھکنڈوں کے ذریعے وہاں سے بے دخل کرنے کی نسل پرستانہ پالیسی پرعمل پیرا ہے۔ اس انتقامی پالیسی کا تازہ شکار ایک 35 سالہ فلسطینی خاتون بنی ہیں جو گذشتہ 16 سال سے بیت المقدس کی باشندہ اور قبلہ اول کی پڑوسی تھیں۔

پولیس کی سیکیورٹی میں دسیوں یہودیوں کے قبلہ اول پر دھاوے

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں مسجد اقصیٰ میں یہودی آباد کاروں کے دھاوے جاری ہیں۔ گذشتہ روز دسیوں یہودی آباد کاراسرائیلی فوج اور پولیس کی فول پروف سیکیورٹی میں مسجد اقصیٰ میں داخل ہوئے اور قبلہ اول میں گھس کرنام نہاد مذہبی رسومات کی ادائی کی آڑ میں مقدس مقام کی بے حرمتی کی۔

عیسائیوں کا انجیلی فرقہ صہیونی ریاست کا معاونت کار!

عیسائیوں کا ایک انجیلی فرقہ جس کے پیروکار دنیا کے 80 ممالک میں آباد ہیں صہیونی ریاست کی حمایت کی راہ پر گامزن ہے۔

القدس کو لاحق خطرات اور دفاع کے کم زور پہلو

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس پر صہیونی ریاست کے قبضے کو آج 50 برسو مکمل ہوگئے ہیں اور ان پچاس برسوں میں صہیونی ریاست اور اس کی پوری مشنری مقبوضہ بیت المقدس کی تاریخ، تہذیب، ثقافت، زبان اور اسلامی تشخص ختم کرکے ان کی جگہ یہودیت، صہیونیت اور عبرانیت کو مسلط کرنے کی اندھا دھند سازشیں کررہی ہے۔ افسوسناک بات یہ ہے کہ القدس کوایک طرف صہیونی ریاست کے خطرناک طوفانوں کا سامنا ہے اور دوسری طرف شہر مقدس کے دفاع کا کوئی موثر انتظام نہیں۔ فلسطینی بے بس اور بے سہارا ہونے کے باوجود اپنے طورپر القدس کوبچانے کے لیے تمام ممکنہ وسائے بروئے کار لا رہےہیں۔ حتیٰ کہ فلسطینی قوم دفاع القدس کے لیے اپنا خون اور مال و اسباب سب کچھ لٹا رہی ہے۔ مگر عرب دنیا اور القدس کے حقیقی وارث مسلمان ممالک گہری غفلت اور خواب خرگوش میں مبتلا ہیں۔