شنبه 16/نوامبر/2024

ھدار گولڈن

"القسام” کی جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی کی بندوق کی نمائش

اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے عسکری ونگ شہید عزالدین القسام بریگیڈ میں شیڈو یونٹ نے غزہ کی پٹی میں جنگی قیدی بنائے گئے ہیدار گولڈن کی بندوق نمائش کے لیے پیش کی ہے۔

اسرائیلی فوج نے ھدار گولڈن کے قتل کا دعویٰ دبائو سے بچنے کے لیے کیا

فلسطین کے علاقے غزہ میں 2014ء کے موسم گرماں کے دوران فلسطینی مزاحمت کاروں کی طرف سے جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن کے اہل خانہ نے صہیونی فوج پر دھوکہ دہی اور خود کو عوامی دبائو اور تنقید سے بچنے کے لیے مغوی کے بارے میں غلط بیانی کا الزام عاید کیا ہے۔

مغوی اسرائیلی کے اہل خانہ کا غزہ کی سرحد پر ہفتہ وار احتجاج کا اعلان

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں فلسطینی مجاھدین کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی ھدار گولڈن نے اہل خانہ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کی سرحد پر اپنے بیٹے کی رہائی کے لیے ہفتہ وار احتجاجی مظاہرہ کریں گے۔

غزہ میں یرغمالی اسرائیلی فوجی کا اپنے اہل خانہ کی مہم پر پیغام

سماجی رابطوں کی ویب سائیٹس پر سماجی کارکنان نے ایک خاکے پر مشتمل فوٹیج پوسٹ کی ہے جس میں فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی میں القسام بریگیڈ کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے فوجی ھدار گولڈن کا تصوراتی خاکہ پیش کیا ہے۔

’لائبرمین ہمیں 50 سال تک ڈراؤنے خوابوں میں رکھنا چاہتے ہیں‘

فلسطین کے علاقے غزہ کی پٹی مزاحمت کاروں کے ہاں جنگی قیدی بنائے گئے اسرائیلی فوجی کے والد نے ایک بار پھر اپنی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاھو اور وزیردفاع آوی گیڈور لائبرمین ہمیں ڈراؤنے خوابوں میں رکھنا چاہتے ہیں۔