
فلسطینیوں کے معاشی حقوق پر اسرائیل کا 450 ملین شیکل کا ڈاکہ
پیر-27-اپریل-2020
اسرائیل کی ایک نام نہاد عدالت نے گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء رقوم میں سے 40 کروڑ 50 لاکھ شیکل کی خطیر رقم کی کٹوتی کی اجازت دے دی ہے۔
پیر-27-اپریل-2020
اسرائیل کی ایک نام نہاد عدالت نے گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء رقوم میں سے 40 کروڑ 50 لاکھ شیکل کی خطیر رقم کی کٹوتی کی اجازت دے دی ہے۔
بدھ-8-فروری-2017
اسرائیل نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں کی نجی اراضی غصب کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے صہیونی ریاست کے نئے قانون کو فلسطینی اراضی پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش قرار دیا ہے۔ فلسطین کے علاوہ اسرائیل کی بائیں بازو کی تنظیموں نے بھی اس قانون کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی نجی اراضی کو اسرائیلی ریاست کی ملکیت قرار دینے کےلیے ایک نیا مسودہ قانون پیش کیا گیا تھا جس پر کنیسٹ میں رائے شماری کی گئی۔فلسطینیوں کی نجی اراضی غصب کرنے اور ان پر یہودی آباد کاروں کے لیے مکانات تعمیر کرنے کے متنازع قانون پر اسرائیلی کنیسٹ میں گذشتہ روز رائے شماری کی گئی۔ رائے شماری کے دوران 60 ارکان نے قانون کی حمایت اور 52 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ قانون کی منظوری کے بعد عالمی برادری کی طرف سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی نجی اراضی غصب کرنے کا اسرائیلی قانون اس بات کا