چهارشنبه 30/آوریل/2025

ڈاکہ

فلسطینیوں کے معاشی حقوق پر اسرائیل کا 450 ملین شیکل کا ڈاکہ

اسرائیل کی ایک نام نہاد عدالت نے گذشتہ روز فلسطینی اتھارٹی کو واجب الاداء رقوم میں سے 40 کروڑ 50 لاکھ شیکل کی خطیر رقم کی کٹوتی کی اجازت دے دی ہے۔

فلسطینی اراضی پر ڈاکہ ڈالنے کے صہیونی کالے قانون کی شدید مذمت

اسرائیل نے ایک نئے مسودہ قانون کی منظوری دی ہے جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں کی نجی اراضی غصب کرنے کی اجازت دے دی گئی ہے۔ دوسری جانب فلسطینی اتھارٹی نے صہیونی ریاست کے نئے قانون کو فلسطینی اراضی پر ڈاکہ ڈالنے کی سازش قرار دیا ہے۔ فلسطین کے علاوہ اسرائیل کی بائیں بازو کی تنظیموں نے بھی اس قانون کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسترد کردیا ہے۔مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی پارلیمنٹ میں فلسطینیوں کی نجی اراضی کو اسرائیلی ریاست کی ملکیت قرار دینے کےلیے ایک نیا مسودہ قانون پیش کیا گیا تھا جس پر کنیسٹ میں رائے شماری کی گئی۔فلسطینیوں کی نجی اراضی غصب کرنے اور ان پر یہودی آباد کاروں کے لیے مکانات تعمیر کرنے کے متنازع قانون پر اسرائیلی کنیسٹ میں گذشتہ روز رائے شماری کی گئی۔ رائے شماری کے دوران 60 ارکان نے قانون کی حمایت اور 52 نے اس کی مخالفت میں ووٹ دیا۔ قانون کی منظوری کے بعد عالمی برادری کی طرف سے بھی شدید تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔تنظیم آزادی فلسطین’پی ایل او‘ کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی نجی اراضی غصب کرنے کا اسرائیلی قانون اس بات کا