
پانی میں شامل ہونے والےپلاسٹک کے اجزاء صحت کے لیے تباہ کن!
اتوار-25-اگست-2019
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پلاسٹک کے اجزاء پانی میں شامل ہوکر انسانی صحت کے لیے محدود خطرات پیدا کرسکتے ہیں۔
اتوار-25-اگست-2019
عالمی ادارہ صحت کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پلاسٹک کے اجزاء پانی میں شامل ہوکر انسانی صحت کے لیے محدود خطرات پیدا کرسکتے ہیں۔
جمعہ-20-اپریل-2018
انیہ اور امریکا کے سائنسدانوں نے ایک نیا خامراہ [انزائما] تیار کیا ہے جو پلاسٹک اور اس سے تیار کردہ مصنوعات کو کھانے کی صلاحیت رکھا ہے۔
اتوار-10-ستمبر-2017
پلاسٹک سے تیار کردہ چیزوں کو ماہرین صحت ویسے ہی انسانی صحت اور ماحولیات کے لیے نقصان دہ قرار دیتے ہیں۔ حال ہی ہیں ایک نئی رپورٹ میں پلاسٹک کی باقیات کے لرزہ خیز نتائج سامنے لائے گئے ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دنیا بھر میں پلاسٹک کی باقیات اور ذرات 83 فی صد پانی کی آلودگی کا موجب ہیں۔
منگل-6-ستمبر-2016
امریکی سائنسدانوں نے پلاسٹک اور بعض دیگر دھاتوں کے ملاپ سے ایک نیا دھاگہ تیار کرنے کا دعویٰ کیا ہے جس سے تیار کردہ کپڑوں سے گرمی میں ٹھنڈک کا احساس پیدا کیا جا سکے گا۔ موسم گرما کے دوران یہ انسانوں کے لیے ایک نیا تحفہ قرار دیا جا رہا ہے۔