جمعه 15/نوامبر/2024

پامالیاں

سال 2019ء شہری آزادیوں کی پامالیوں کا سال!

وسط دسمبر 2019ء کو فلسطینی اتھارٹی کے وزیراعظم محمد اشتیہ جو 8 ماہ سے فلسطینی وزیراعظم ہیں نے دعویٰ کیا کہ غرب اردن میں آزادی اظہار رائے کی مکمل آزادی حاصل ہے اور شہریوں کو بنیادی آزادیوں کی مکمل ضمانت دی گئی ہے۔ نیز یہ کہ کسی فلسطینی کو سیاسی بنیادوں پر حراست میں نہیں لیا گیا'۔

اکتوبر میں صہیونی حکام کے ہاتھوں 1913 پامالیوں کا نیا ریکارڈ

اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا سلسلہ جاری ہے۔

فلسطینی اتھارٹی کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ

فلسطینی اتھارٹی کے ماتحت سیکیورٹی اداروں کی طرف سے مقبوضہ مغربی کنارے کے علاقوں میں فلسطینیوں شہریوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کے واقعات میں غیرمعمولی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔

فلسطین میں انسانی حقوق کی پامالیوں کی تحقیقات کا مطالبہ

اقوام متحدہ کے انسانی حقوق ہائی کمیشن کی طرف سے جاری کردہ بیان میں فلسطین میں اسرائیلی فوج کے ہاتھوں انسانی حقوق کی پامالیوں کی شدید مذمت کی ہے۔

جنوری میں اسرائیل فلسطین میں صحافتی حقوق کی 77 پامالیوں کا مرتکب

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ جنوری 2019ء کے دوران اسرائیلی فوج فلسطین میں 77 بار صحافتی حقوق اور آزادی اظہار رائے کی پامالیوں کا مرتکب ہوئی ہے۔

سنہ 2018ء: اسرائیلی فوج کے فلسطینیوں کے خلاف 32 ہزار جرائم کا ارتکاب

فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے اور بیت المقدس میں گذشتہ برس صہیونی فوج نے نہتے فلسطینیوں کے بنیادی‌حقوق کی 32 ہزار بارپامالی کا ارتکاب کیا۔

اسرائیل فلسطین میں صحافتی حقوق کی 77 بار پامالی کا مرتکب

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ دسمبر 2018ء کے دوران اسرائیلی فوج فلسطین میں 77 بار صحافتی حقوق اور آزادی اظہار رائے کی پامالیوں کا مرتکب ہوئی ہے۔

انسانی حقوق کی پامالیوں میں اسرائیل دنیا میں پہلے نمبر پر!

انسانی حقوق کے مندوب ھلیل نویر نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے فورم پرسب سے زیادہ مذمت اسرائیلی ریاست کی کے اقدامات کی گئی جو اس بات کا ثبو ہے کہ صہیونی ریاست دنیا بھر میں کسی بھی دوسرے ملک سے بڑھ کر انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کی مرتکب ہے۔

جون میں صہیونی حکام کی جانب سے صحافتی حقوق کی119 پامالیاں

فلسطین کی وزارت اطلاعات و نشریات کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جون 2018ء کے دوران صہیونی حکام کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی 119 پامالیوں کے واقعات ریکارڈ کیے گئے۔

اسرائیل فلسطینی اسیران کے آئینی حقوق کی سنگین پامالیوں کا مرتکب

فلسطینی محکمہ امور اسیران کے چیئرمین نے الزام عاید کیا ہے کہ صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت فلسطینی اسیران کے آئینی حقوق کو دبانے کی سازش کر رہا ہے۔