چهارشنبه 30/آوریل/2025

ٹرمپ

سلامتی کونسل کے مندبین نے القدس بارے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا

اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل مندوبین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اقدام کو مسترد کردیا ہے۔

عالم اسلام کی فوجوں کے سپہ سالار ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کریں

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے خلاف پاکستان کی دینی وسیاسی جاعتوں نے ملک بھر میں یوم احتجاج منایا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں امریکا کے خلاف اور فلسطین کے حق میں بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔

مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کے خطابات میں القدس نظرانداز

مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے حوالے کرنے کے امریکی اعلان پر پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے مگر دوسری طرف گذشتہ روز مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کے خطبات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور قبلہ اول کا لاحق خطرات پر کوئی بات تک نہیں کی گئی۔

اسرائیل غاصب ریاست، القدس میں امریکی سفارت خانہ قبول نہیں:الازھر

مصرکی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر ایک بار پھر القدس کے حوالے سے اپنا دیرینہ موقف دہرایا ہے۔ جامعہ الازھر کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک غاصب اور قابض ریاست ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت کیسے بنایا جاسکتا ہے اورامریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کا کیا جواز ہے۔

دوسرے ممالک کوامریکا کے نقش قدم پرچلانے کے لیے نئی صہیونی مہم

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہےکہ اسرائیل ایسے دوسرے ملکوں کی تلاش شروع کررہا ہے جو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چلنے کا ارادہ رکھتے ہوں، تاکہ القدس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ عالمی حمایت حاصل کی جاسکے۔

’القدس صہیونی دارالحکومت قرار، ٹرمپ نےفلسطین پربم گرا دیا‘

امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےعالم اسلام ، عرب دنیا اور عالمی رہ نماؤں اور اداروں کی مخالفت کے باوجود مقبوضہ بیت المقدس کوغاصب صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کر تے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔

القدس کو اسرائیلی دارالحکومت تسلیم کرنے کا امریکی اعلان مؤخر

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قراردینے سے متعلق متوقع اعلان چند روز کے لیے موخر کردیا ہے۔

امریکا کی مجوزہ ’صدی کی ڈیل‘ اور امریکی شرائط!

امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’صدی کی ڈیل‘ کے نام سے مجوزہ مشرق وسطیٰ امن پلان کی کی صرف بازگشت ہی سنائی دی تھی کہ اسرائیلی نائب وزیرخارجہ زیپی حوٹوبلی نےاسرائیل کےساتھ ممکنہ ڈیل کی شرائط بیان کردیں۔ اور ساتھ ہی یہ توقع بھی ظاہر کی امریکا اسرائیل کی شرائط کو قبول کرے گا۔

ٹرمپ کا ایٹم بم حملے کاغیرقانونی حکم نہیں مانیں گے:امریکی جنرل

امریکی فضائیہ کے جنرل اور سٹریٹیجک کمانڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ جوہری حملے کے کسی بھی غیرقانونی صدارتی حکم کی مزاحمت کریں گے۔

کیا ٹرمپ اپنا امن پروگرام فلسطین، اسرائیل پرمسلط کرنا چاہتے ہیں؟

اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنا ایک امن پلان تیار کرلیا ہے جسے جلد ہی فلسطینی قیادت اور اسرائیل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ امریکی صدر فریقین کو اپنا امن منصوبہ قبول کرنے اور اس میں بتائے نقشہ راہ پرمذاکرات کرنے پرمجبور کریں گے۔