
سلامتی کونسل کے مندبین نے القدس بارے ٹرمپ کا فیصلہ مسترد کردیا
ہفتہ-9-دسمبر-2017
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل مندوبین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اقدام کو مسترد کردیا ہے۔
ہفتہ-9-دسمبر-2017
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل مندوبین نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کواسرائیل کا دارالحکومت قرار دیے جانے کے اقدام کو مسترد کردیا ہے۔
ہفتہ-9-دسمبر-2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالخلافہ قرار دینے کے خلاف پاکستان کی دینی وسیاسی جاعتوں نے ملک بھر میں یوم احتجاج منایا۔ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور چاروں صوبائی دارالحکومتوں سمیت ملک بھر کے چھوٹے بڑے شہروں میں امریکا کے خلاف اور فلسطین کے حق میں بڑی بڑی ریلیاں نکالی گئیں اور احتجاجی مظاہرے کیے گئے جن میں عوام نے بڑی تعداد میں شرکت کر کے امریکی اعلان کی شدید مذمت کی اور فلسطین کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔
ہفتہ-9-دسمبر-2017
مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کے حوالے کرنے کے امریکی اعلان پر پوری مسلم دنیا سراپا احتجاج ہے مگر دوسری طرف گذشتہ روز مسجد حرام اور مسجد نبوی میں جمعہ کے خطبات کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور قبلہ اول کا لاحق خطرات پر کوئی بات تک نہیں کی گئی۔
ہفتہ-9-دسمبر-2017
مصرکی سب سے بڑی دینی درس گاہ جامعہ الازھر ایک بار پھر القدس کے حوالے سے اپنا دیرینہ موقف دہرایا ہے۔ جامعہ الازھر کا کہنا ہے کہ اسرائیل ایک غاصب اور قابض ریاست ہے۔ بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت کیسے بنایا جاسکتا ہے اورامریکی سفارت خانے کو بیت المقدس منتقل کرنے کا کیا جواز ہے۔
جمعہ-8-دسمبر-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہےکہ اسرائیل ایسے دوسرے ملکوں کی تلاش شروع کررہا ہے جو بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نقش قدم پر چلنے کا ارادہ رکھتے ہوں، تاکہ القدس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ عالمی حمایت حاصل کی جاسکے۔
جمعرات-7-دسمبر-2017
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےعالم اسلام ، عرب دنیا اور عالمی رہ نماؤں اور اداروں کی مخالفت کے باوجود مقبوضہ بیت المقدس کوغاصب صہیونی ریاست کا دارالحکومت تسلیم کر تے ہوئے تل ابیب سے امریکی سفارت خانہ بیت المقدس منتقل کرنے کا حکم دیا ہے۔
منگل-5-دسمبر-2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلسطینی شہر مقبوضہ بیت المقدس کو صہیونی ریاست کا دارالحکومت قراردینے سے متعلق متوقع اعلان چند روز کے لیے موخر کردیا ہے۔
پیر-27-نومبر-2017
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ’صدی کی ڈیل‘ کے نام سے مجوزہ مشرق وسطیٰ امن پلان کی کی صرف بازگشت ہی سنائی دی تھی کہ اسرائیلی نائب وزیرخارجہ زیپی حوٹوبلی نےاسرائیل کےساتھ ممکنہ ڈیل کی شرائط بیان کردیں۔ اور ساتھ ہی یہ توقع بھی ظاہر کی امریکا اسرائیل کی شرائط کو قبول کرے گا۔
پیر-20-نومبر-2017
امریکی فضائیہ کے جنرل اور سٹریٹیجک کمانڈ کے سربراہ نے کہا ہے کہ وہ جوہری حملے کے کسی بھی غیرقانونی صدارتی حکم کی مزاحمت کریں گے۔
بدھ-25-اکتوبر-2017
اسرائیل کے ایک کثیرالاشاعت اخبار ’یسرائیل ھیوم‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ کے لیے اپنا ایک امن پلان تیار کرلیا ہے جسے جلد ہی فلسطینی قیادت اور اسرائیل کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ امریکی صدر فریقین کو اپنا امن منصوبہ قبول کرنے اور اس میں بتائے نقشہ راہ پرمذاکرات کرنے پرمجبور کریں گے۔