
وادی گولان میں اسرائیلی فوج کی مشقیں شروع
منگل-21-مئی-2019
اسرائیلی فوج نے کل سوموار سے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں جبل الشیخ کے مقام پر اسرائیلی فوج نے جنگی مشقیں شروع کیں۔
منگل-21-مئی-2019
اسرائیلی فوج نے کل سوموار سے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں جبل الشیخ کے مقام پر اسرائیلی فوج نے جنگی مشقیں شروع کیں۔
پیر-13-مئی-2019
اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو نے شام کے مقبوضہ وادی گولان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام سے یہودی کالونی تعمیر کرنے کا اعلان کیا ہے۔
منگل-2-اپریل-2019
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ حکومت شام کے مقبوضہ وادی گولان میں لاکھوں یہودی آباد کاروں کو بسانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔
پیر-1-اپریل-2019
عرب رہ نماؤں نے خبردار کیا ہے کہ وہ دنیا کا کوئی بھی اور ملک امریکا کی تقلید میں گولان کی چوٹیوں پر اسرائیل کی خود مختاری کو تسلیم کرنے سے گریز کرے۔
جمعرات-28-مارچ-2019
کویت نے شام کے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیلی ریاست کے تسلط اور علاقے پر صہیونی حاکمیت عرب علاقوں پر اسرائیل کے غیرقانونی قبضے کی سازش کو آگے بڑھانا ہے۔
بدھ-27-مارچ-2019
لبنانی مزاحمتی تنظیم 'حزب اللہ' کے سیکرٹری جنر حسن نصراللہ نے کہا ہے وادی گولان پرصہیونی ریاست کی حاکمیت تسلیم کرنے کا امریکی اعلان عالمی اجماع اور بین الاقوامی قرادادوں کی کھلی توہین ہے۔
منگل-26-مارچ-2019
فلسطینی تنظیم اسلامی جہاد نے امریکا کی طرف سے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کے حوالے کرنے کے اعلان کی شدید مذمت کرتے ہوئے اسے مسلم امہ اور قضیہ فلسطین کے خلاف اعلان جنگ قرار دیا ہے۔
منگل-26-مارچ-2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل کے زیر قبضہ شام کے علاقے گولان کی چوٹیوں پر صہیونی ریاست کی خود مختاری باضابطہ طور پر تسلیم کرنے سے متعلق حکم پر دست خط کر دیے ہیں۔ اس موقع پر وائٹ ہاؤس میں منعقدہ تقریب میں اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اور دوسرے اعلیٰ امریکی اور اسرائیلی عہدے دار بھی موجود تھے۔
پیر-25-مارچ-2019
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے خبر دی ہے کہ امریکا کی طرف سے مقبوضہ وادی گولان پر اسرائیل کی حاکمیت تسلیم کرنے کا اعلان سامنے آنے کے بعد صہیونی ریاست نے وادی میں ہنگامی حالت اور سیکیورٹی کا درجہ بڑھا دیا ہے۔
اتوار-24-مارچ-2019
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مقبوضہ وادی گولان کو اسرائیل کی حاکمیت میں لانے اور اس پر غاصبانہ صہیونی قبضہ تسلیم کرنے کا اعلان ایک ایسے وقت میں کیا گیا ہے جب دوسری جانب اسرائیل میں آئندہ ماہ ہونے والے پارلیمانی انتخابات سرپر ہیں۔