چهارشنبه 30/آوریل/2025

نکبہ کے 71 سال

برلن کا فلسطین کے یوم نکبہ پراحتجاجی مظاہرہ منسوخ کردیا

جرمن حکام نے برلن اور جرمنی کے متعدد شہروں میں فلسطینیوں کی قومی سرگرمیوں اور تقریبات کو روکنے کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے

نکبہ کے بعد جبری بے دخل کیے گئے فلسطینیوں کی تعداد میں 10 گنا اضافہ

فلسطین کے مرکزی ادارہ شماریات نے آج اتوار کو اعلان کیا ہے کہ 1948ء میں نکبہ کے بعد سےنقل ھجرت کرنے والے فلسطینیوں کی تعداد میں تقریباً 10 گنا اضافہ ہوا ہے۔ فلسطینیوں کی تعداد بڑھ کر اس وقت ایک کروڑ 43 لاکھ ہوچکی ہے جن میں تقریباً 6400000 پناہ گزین بھی شامل ہیں۔

مقبوضہ طنطورہ میں قتل عام کے زخم 71 سال بعد بھی تازہ!

فلسطین میں سنہ 1948ء کو صہیونی ریاست کا ہزاروں فلسطینی شہداء کی لاشوں پر قیام عمل میں آیا۔ فلسطینی قوم اس تاریخی المیے کو 'النکبہ' کےنام سے یاد کرتے ہیں۔ فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کے دوران اسرائیلی اور صہیونی دہشت گردوں‌ نے جس بےدردی سے نہتے فلسطینیوں کا وحشیانہ قتل عام کیا اس کی مثال نہیں ملتی۔

‘یوم نکبہ’ پر فلسطین میں مظاہرے، اسرائیلی فوج کے تشدد سے 65 شہری زخمی

پندرہ مئی کو فلسطینیوں‌ نے اپنے ملک پر صہیونی ریاست کے غاصبانہ قبضے کے خلاف 'یوم النکبہ' کے حوالے سے جلسے جلوس اور ریلیوں کا انعقاد کیا۔ اس موقع پر اسرائیلی فوج نے غزہ میں مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اور پرامن مظاہرین پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 65 فلسطینی زخمی ہوگئے۔ مرکز اطلاعات فلسطین کے نامہ نگاروں کے مطابق اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں 22 بچے اور 5 خواتین شامل ہیں۔

‘النکبہ’ کے روز پیدا ہونے والا فلسطینی ولید المصری!

ارض فلسطین میں صہیونی ریاست کے قیام کے 71 سال کے بعد بھی فلسطینیوں کی مشکلات اور پریشانیوں میں کوئی کمی نہیں آئی بلکہ فلسطینیوں کو ہر گذرنے والے لمحے میں ایک نئی مشکل اور آزمائش کا سامنا رہتا ہے۔

ھجرت در ھجرت، فلسطینیوں‌ کی غریب الوطنی 71 سال بعد بھی جاری

پندرہ مئی کو فلسطینی ہر سال 'یوم نکبہ' یعنی وطن چھن جانے اور ملک پر ایک غیر قوم کے قابض ہونے کا دن مناتے ہیں۔ یہ دن 15 مئی سنہ 1948ء سے منایاجا رہا ہے اور اب اس سلسلے کی 71 ویں کڑی یعنی 2019ء ہے۔ آج اندرون فلسطین اور بیرون ملک مقیم فلسطینی چاہے وہ پناہ گزین ہوں یا دوسرے فلسطینی ہوں یوم نکبہ منا رہے ہیں۔