جمعه 15/نوامبر/2024

نفتالی بینیٹ

اسرائیل اسیران کے تبادلے کے لیے کیسے ‘بارگیننگ’ کرنا چاہتا ہے؟

اسرائیلی وزیر دفاع نفتالی بینیٹ فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ قیدیوں کےتبادلے کی ممکنہ ڈیل کے لیے ایک نئی بارگیننگ کی کوشش کررہے ہیں۔ نفتالی بینٹ اس مبینہ بارگیننگ کے لیے سنہ 2002ء میں منظور کردہ قانون کے تحت غزہ کی سرحد سے گرفتار فلسطینیوں کو قیدیوں کے تبادلے میں شامل کرنا چاہتے ہیں۔ اس قانون کے تحت اسرائیل غزہ کی سرحد سے گرفتار کئے فلسطینیوں کو غیرقانونی جنگجو قرار دے کرانہیں حراست میں لیے ہوئے ہے۔ اسرائیلی وزیردفاع چاہتے ہیں کہ اسرائیلی جیلوں میں باقاعدہ سزائیں کاٹنے والے فلسطینیوں کو مزاحمت کاروں سے معاہدے میں رہا کرنے کے بجائے ان فلسطینیوں کو معاہدے میں شامل کیا جائے جو غزہ کی پٹی کی سرحد عبورکرکے دوسری طرف پہنچنے پر حراست میں لیا گیا تھا۔

عالمی فوج داری عدالت’سام دشمنوں کا آلہ کار ہے’:اسرائیل

حال ہی میں عالمی عدالت انصاف کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف جنگی جرائم کے ارتکاب کی تحقیقات کے اعلان پرصہیونی ریاست سیخ پا ہے۔ اسرائیلی حکومت کے وزیرایک سے بڑھ کرایک عالمی عدالت کے خلاف اشتعال انگیز بیانات اور تنقید کررہے ہیں۔