
نسل پرستی کے شکار فلسطینی طالب علم کو امریکا میں تعلیم کا حق حاصل
بدھ-4-ستمبر-2019
امریکا کی طرف سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر بے دخل کیے گئے ایک فلسطینی طالب علم کو امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں حصول تعلیم کا موقع مل گیا ہے۔
بدھ-4-ستمبر-2019
امریکا کی طرف سے نامعلوم وجوہات کی بناء پر بے دخل کیے گئے ایک فلسطینی طالب علم کو امریکا کی ہارورڈ یونیورسٹی میں حصول تعلیم کا موقع مل گیا ہے۔
جمعہ-5-جولائی-2019
اسرائیلی فوج اور پولیس کے ہاتھوں خود سیاہ فام یہودی بھی غیرمحفوظ ہیں اور ان کےساتھ نسل پرستانہ طرز عمل اپنایا جا رہا ہے۔ صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں اور پولیس کی غنڈہ گردہ کے فلاشا گروپ سے تعلق رکھنے والے ہزاروں یہودیوں نے گذشتہ روز اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب میں احتجاجی جلوس نکالا۔ فلاشا یہودی گذشتہ تین دن سے مسلسل احتجاج کررہے ہیں۔ احتجاج کا سلسلہ اس وقت شروع ہواتھا جب تین روز قبل اسرائیلی پولیس نے ایک 19 سالہ ایتھوپیائی نسل کے یہودی کو گولیاں مار کر قتل کردیا تھا۔
ہفتہ-11-مئی-2019
برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی نے اپنے ایک برطانوی ریڈیو پیش کار کو شاہی خاندان کے نومولود بچّے کے بارے میں توہین آمیز ٹویٹ پر ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔ اس پیش کار نے اپنی ٹویٹ کے ساتھ کپڑوں میں ملبوس ایک چیمپنزی کی تصویر پوسٹ کردی تھی اوراس کے ساتھ یہ لکھا تھا:" شاہی بچّہ ( بی بی) اسپتال سے جارہا ہے۔"
جمعرات-28-فروری-2019
فلسطینیوں کے حقوق کی نفی کرنے اور انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں پر مبنی صہیونی ریاست کے نسل پرستانہ قانون پر برطانوی پارلیمنٹ میں بحث کی گئی۔
جمعرات-21-فروری-2019
حال ہی میں صہیونی ریاست نے فلسطینی اتھارٹی کو دیے جانےوالے کروڑوں ڈالر ضبط کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ فلسطینی اتھارٹی اسرائیل کے خلاف لڑنے والے فلسطینیوں کے خاندانوں کی کفالت پر بھاری رقوم صرف کررہی ہے اور اسے ملنے والی رقم کا ایک بڑا حصہ فلسطینی شہداء اور اسیران کی کفالت پر صرف کر رہی ہے۔
جمعرات-20-دسمبر-2018
اسرائیلی کنیسٹ "پارلیمنٹ" نے بدھ کے روز ایک اور ظالمانہ قانون کی ابتدائی منظوری دی ہے جس کے تحت مقبوضہ مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس کے مزاحمتی فلسطینی خاندانوں کو شہر بدر کردیا جائے گا۔
منگل-28-نومبر-2017
جنوبی افریقا کے آنجہانی رہ نما نیلسن مینڈیلا کے پوتے نے فلسطینیوں کے خلاف صہیونی نسل پرستی اور امتیازی سلوک کی شدید مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قوم کےخلاف نسل پرستانہ مظالم بند کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
پیر-20-نومبر-2017
قابض صہیونی ریاست کی ایک بار پھر نسل پرستی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ہزاروں پناہ گزینوں بالخصوص غیرقانونی طور پر اسرائیل میں آنے والے افریقی تارکین وطن کو ملک سے نکال باہر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
منگل-7-نومبر-2017
انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی طرف سے صہیونی ریاست کی نسل پرستانہ پالیسیوں کے باوجود اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں پر نسل پرستانہ کارراوئیوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔
منگل-22-اگست-2017
قابض اسرائیلی حکومت نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے مختلف شہروں کےدرمیان جگہ جگہ نام نہاد دیوار فاصل کی تعمیر کا ظالمانہ اور نسل پرستانہ سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ صہیونی حکومت نے غرب اردن کے وسطی شہر رام اللہ اور شمالی شہر جنین میں متعدد مقامات پر دیوار فاصل کی تعمیر کی منظوری دی ہے۔