جمعه 15/نوامبر/2024

نسلی کشی

امریکی سرپرستی میں غزہ نسل کشی کا سلسلہ 296 دن میں داخل

اسرائیل نے غزہ میں فلسطینی عوام کے خلاف اپنی جاری جنگ کے 296 دن مکمل کر لیے ہیں۔ فلسطینیوں کی نسل کشی کی اس جنگ میں پہلے دن سے اگر امریکی حمایت حاصل نہ ہوتی تو اسرائیل کے لیے یہ جنگ اتنا لمبا عرصہ تک چلانا غیر ممکن ہوتا۔

اسرائیل فلسطینیوں کی منظم نسل کشی کررہا ہے، بیان پرقائم ہیں: برازیل

برازیل کے صدر لوئیز اناسیو لولا ڈا سلوا نے غزہ میں فلسطینیوں کے خلاف "نسل کشی" کے ارتکاب میں اسرائیل کے ملوث ہونے کی تصدیق کی، جب انہوں نے حال ہی میں غزہ کی پٹی پر جارحیت کو "یہودی ہولوکاسٹ" سے تشبیہ دے کر ایک سفارتی بحران کو جنم دیا۔

جنوبی افریقہ: فلسطینی نسل کشی کا شکار ہیں،انہیں تنہا نہیں چھوڑیں گے

جنوبی افریقہ کی وزیر خارجہ نالیدی پانڈور نے کہا ہے کہ ہم فلسطین کو کبھی نہیں بھولیں گے اور فلسطینیوں کے لیے انصاف اور آزادی کے لیے ہماری جدوجہد دنیا کے سامنے جاری رہے گی اور غزہ میں نسل کشی کو روکنے کے لیے ہرممکن کوشش کریں گے۔

نسل کشی مخالف 20 ممالک کی ایک ہزار کشتیاں غزہ کی طرف روانہ

ترک اخبار "ترکیا" نے اطلاع دی ہے کہ "قابض اسرائیلی فوج کی طرف سے فلسطینیوں کے خلاف غزہ میں کی گئی نسل کشی کو مسترد کرنے والوں کا بحری بیڑا غزہ کی پٹی کے ساحل کی طرف روانہ ہونے کی تیاری کررہا ہے۔ اس بحری بیڑےمیں ایک ہزار کشتیاں شامل ہین جن میں سے 313 کا تعلق روس سے ہے۔ ان پر امدادی سامان کے علاوہ امدادی کارکنوں سمیت تقریباً 4500 افراد سوار ہوں گے۔

اسرائیل فلسطینی نسل کشی عقیدے پر عمل پیرا ہے،نیتن یاہو کا اعتراف!

قابض اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے ’ایکس’ پلیٹ فارم سے فلسطین کے معصوم بچوں کے خلاف ایک مجرمانہ پوسٹ کو شیئر کرنے کے بعد اسے حذف کر دیا۔ یہ پوسٹ منگل کو غزہ کی پٹی کے المعمدانی ہسپتال میں اسرائیلی فوج کے وحشیانہ حملے اور نہتے بچوں کے قتل عام کے قتل عام کے بعد سامنے آئی تھی۔

سنہ1948ء علاقوں میں عرب شہریوں کی نسل کشی میں ’شاباک‘ ملوث

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے آخر کار اس بات کا اعتراف کرلیا ہے کہ سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقوں میں گذشتہ کچھ عرصے سے عرب شہریوں کے خلاف ہونےو الے جرائم اوران کی نسل کشی میں اسرائیل کا خفیہ ادارہ ’شاباک‘ ملوث ہے۔