پنج شنبه 08/می/2025

می ابو رویضہ

‘صہیونی فوجی نے پہلے دھمکی دی پھر آنکھ پر گولی ماری’

'بغیر آواز کے گولی آئی اور اس نے میری آنکھ تلف کردی۔ مجھے اس وقت سخت دکھ اور محرومی کا احساس ہوا جب ڈاکٹروں نے کہا کہ میں آنکھ ہمیشہ ہمیشہ کے لیے مجھ سے جدا ہوگئی ہے۔ قابض اسرائیلی نشانہ باز فوجی نے چھ فاصلے پر کھڑ ہو کردھمکی دی کہ وہ میری آنکھ پرگولی مارے گا اور اگلےلمحے اس نے میری آنکھ پر گولی مار دی'۔

‘میری آنکھ مجھ سے پہلے جنت میں پہنچ گئی’

قابض صہیونی فوج کی معصوم فلسطینیوں کے خلاف ریاستی دہشت گردی کے آئے روز نئے مظاہر اور واقعات سامنے آ رہے ہیں۔ صہیونی درندہ صفت فوجی نہتے فلسطینیوں کو بغیر کسی جرم کے گولیاں مار کر شہید کرنے سے نہیں چوکتے۔ نہتے فلسطینی بچوں، جوانوں اور خواتین کو بلا امتیاز نشانہ بناکر گولیاں ماری جاتی ہیں۔ اکثر ایسا ہوتا ہے کہ احتجاجی ریلیوں کے دوران قابض فوج فلسطینیوں کے چہروں کو نشانہ بناتے ہیں تاکہ دہشت گردی کے نتیجے میں فلسطینی یا تو شہید ہوجائیں یا ان کے چہرے ایسے مسخ ہوجائیں کہ وہ آئندہ کے لیے کسی کو منہ نہ دکھا سکیں۔