چهارشنبه 30/آوریل/2025

مکانات مسماری

صہیونی فوج کی فلسطینیوں کےخلاف انسانی حقوق کی پامالیوں میں اضافہ

فلسطین میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ 2016ء کے دوران قابض صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں پراسرائیلی مظالم میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ سنہ 2015ء کی نسبت رواں سال قابض فوج نے فلسطینیوں کے خلاف انسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کا ارتکاب کیا۔

درجنوں فلسطینی خاندانوں کو گھروں سے محروم کرنے کی صہیونی سازش تیار

صہیونی حکومت نےفلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس، صہیونی ریاست کے زیرتسلط وسطی فلسطین اور جنوبی علاقوں میں فلسطینیوں کے درجنوں مکانات کو غیرقانونی قرار دے کر انہیں مسمار کرنے کی تیاری شروع کی ہے۔

اسرائیل کی فلسطینیوں کے دسیوں مکانات کی مسماری کا فیصلہ

اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ صہیونی حکومت سنہ 1948ء کے مقبوضہ فلسطینی شہروں میں فلسطینیوں کے دسیوں مکانات مسمارکرنے کی تیاری شروع کی ہے۔

اسرائیل عالمی قوانین کی سنگین پامالیوں کا مرتکب ہے:ایمنسٹی

انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ’ایمنسٹی انٹرنیشنل‘ نے صہیونی ریاست کے ہاتھوں فلسطینی شہریوں کے مکانات مسمار کرنے کی ظالمانہ پالیسی کی شدید مذمت کرتے ہوئے مکانات مسماری کی پالیسی تبدیل کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

صہیونی ریاستی جبر کی بدترین مثال، متعدد مکانات مسمار کرا دیے

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس میں نہتے فلسطینی شہریوں پر صہیونی ریاست کے جبرو تشدد کے بدترین مظاہر سامنے آ رہے ہیں۔ اس کی ایک تازہ مثال صہیونی حکام کی طرف سے بندوق کی نوک پر فلسطینی شہریوں سے اپنے ہی مکانات اپنے ہاتھوں سے مسمار کرانے شکل میں دیکھی جا سکتی ہے۔

فلسطین میں مکانات مسماری،صہیونی ریاست کے خلاف ہرجانے کی سفارش

اسرائیلی اخبارات نے انکشاف کیا ہے کہ فلسطین میں یورپی یونین کے تعاون سے تعمیر کیے گئے مکانات اور دیگر بنیادی ڈھانچے کی صہیونی فورسز کے ہاتھوں مسماری پر یورپی ممالک نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔اخباری رپورٹس کے مطابق یورپی یونین مکانات مسماری پر اسرائیل کے خلاف ہرجانے کا نوٹس تیار کرنے کی سفارشات مرتب کر رہی ہے۔

فلسطینیوں کے مکانات مسماری کی حکومتی پالیسی ناکام رہی: عبرانی ٹی وی

اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے صہیونی ریاست کی جانب سے فلسطینی مزاحمت کاروں کے مکانات کی مسماری کی انتقامی پالیسی پر کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کی پالیسی بری طرح ناکامی سے دوچار ہوئی ہے۔

اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسمارمکانات کے ملبے پراہل خانہ کا دھرنا جاری

فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس کے شمال میں قلندیا کے مقام پر صہیونی فوج کے ہاتھوں کئی ہفتے قبل مسمار کیے گئے مکانات کے ملبے پرمالکان کا دھرنا جاری ہے۔ دوسری جانب فلسطینی وزیر برائے القدس امور محمد عدنان الحسینی نے گذشتہ روز قلندیا میں مکانات کے ملبے پر دھرنا دیے شہریوں سے ملاقات کی اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے دھرنے میں شرکت کی۔

فلسطینیوں کی مکانات مسماری اور یہودی آباد کاری میں غیرمعمولی اضافہ

فلسطین میں سرکاری سطح پر جاری کردہ ایک نئی رپورٹ میں صہیونی ریاست کی ظالمانہ پالیسی کے نتیجے میں فلسطینیوں کے مکانات مسماری اور یہودی آباد کاری کے واقعات میں اضافے کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گذشتہ کچھ عرصے کے دوران فلسطینی شہروں میں یہودی آباد کاری میں اضافے کے ساتھ ساتھ اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے مکانات میں اضافے میں بھی تیزی آئی ہے۔

قلندیامیں اسرائیلی فوج کی جانب سےمسمار مکانات کی دوبارہ تعمیر کامطالبہ

فلسطین کے ممتاز عالم دین اور سپریم فلسطینی علماء کونسل کے چیئرمین الشیخ عکرمہ صبری نے مقبوضہ بیت المقدس کے شمالی قصبے قلندیا میں چند ماہ قبل اسرائیلی فوج کے ہاتھوں مسمار کیے گئے مکانات کی دوبارہ تعمیر کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ پوری فلسطینی قوم قلندیا کے متاثرین کے ساتھ ہے جب تک ان کے مکانات دوبارہ تعمیر نہیں کیے جاتے اس وقت تک وہ ان کی حمایت میں احتجاج جاری رکھیں گے۔