جمعه 15/نوامبر/2024

مکانات مسماری مہم

اسیر بزرگ فلسطینی کا مکان مسمار کرنے کی اسرائیلی منظوری

قابض صہیونی حکام نے فلسطینی سیر نظم ابو بکر کا مکان مسمار کرنے کی منظوری دے دی ہے۔

امریکی ارکان کانگرس کا فلسطینی مکانات کی مسماری روکنے کا مطالبہ

امریکی کانگرس کے 63 ارکان نے امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کو ایک مکتوب ارسال کیا ہے کہ جس میں فلسطینیوں کےگھروں کی مسماری روکنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

اسرائیلی فوج نے فلسطینی شہری کا زیرتعمیر مکان مسمار کر دیا

فلسطین کے سنہ 1948ء کے مقبوضہ علاقے کفر قاسم میں اسرائیلی فوج نے ایک مقامی فلسطینی شہری کا زیر تعمیر مکان یہ کہہ کرمسمار کردیا کہ یہ مکان مقامی اسرائیلی انتظامیہ کی اجازت کے بغیر تعمیر کیا گیا تھا۔

چار فلسطینی مزاحمت کاروں کے مکانات مسمار کرنے کا اسرائیلی فیصلہ

اسرائیل کی نام نہاد اعلیٰ عدالت نے رام اللہ میں ایک مزاحمتی کارروائی میں گرفتار کیے گئے چار فلسطینیوں کے مکانات مسمار کرنے کا حکم دیا ہے۔

دو ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے 8 مکان مسمار

فلسطین میں انسانی حقوق کی صورت حال پرنظر رکھنے والے اقوام متحدہ کے ادارے'اوچا' کی طرف سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ دو ہفتوں کےدوران اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں نے فلسطینیوں کے 8 مکانات مسمار کیے۔ رپورٹ کے مطابق یہودی آباد کاروں کی طرف سے فلسطینی شہریوں کے بنیادی حقوق کی سنگین پامالیاں جاری ہیں۔ دو ہفتوں کے دوران مقبوضہ بیت المقدس اور غرب اردن میں فلسطینیوں کے 8 مکانات مسمار کردیے گئے جب کہ فلسطینیوں کے 147 قیمتی اور پھل دار درخت کاٹے۔

سال 2019ء میں بیت المقدس میں 686 مکانات مسمار ،13 نئی کالونیاں قائم

فلسطین میں یہودی آباد کاری اور دیوار فاصل کے خلاف قائم کردہ کمیٹی کے چیئرمین ولید عساف نے کہا ہے کہ حالیہ عرصے کے دوران صہیونی ریاست کے القدس میں یہودی آباد کاری کے پروگرام میں غیرمعمولی تیزی دیکھی گئی ہے۔ فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری، املاک کو تباہ کرنے اور یہودی کالونیوں کے قیام کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔

فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری اسرائیل کا جنگی جرم: وزارت خارجہ

فلسطینی وزارت خارجہ نے صہیونی فوج کے ہاتھوں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کے واقعات کو جنگی جرم سے تعبیر کیا ہے۔

اسرائیلی حکام نے اللد فلسطینی شہری کا مکان مسمار کر دیا

قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ شہراللد میں ایک مقامی فلسطینی فلسطینی کا مکان غیرقانونی قرار دے کر مسمار کردیا۔

فلسطینیوں کے مکانات کی مسماری کا نہ ختم ہونے والا صہیونی سلسلہ

سال 2019ء میں بھی معمول کے مطابق فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا ظالمانہ اور نسل پرستانہ صہیونی سلسلہ جاری رہا۔ رواں سال کے دوران مقبوضہ بیت المقدس، مغربی کنارے اور فلسطین کےدوسرے علاقوں میں فلسطینیوں کے گھروں کی مسماری کا سلسلہ جاری رہا۔ انسانی حقوق کی تنظیمیں فلسطینیوں کے گھروں کی ظالمانہ مسماری کو'قتل عام' کی ایک نئی شکل قرار دے رہے ہیں۔ اگرچہ یہ انسانوں کا قتل عام نہیں مگرفلسطینیوں کی سماجی اور معاشی زندگی کا قتل عام ہے۔ رواں سال کے دوران سیکٹر'اے' میں 100 فلسطینی گھروں کو مسمار کردیا گیا۔

بیت المقدس میں فلسطینیوں کے 100 مکانات مسماری کےخطرے میں

قابض صہیونی فوج اور اسرائیل کی نام نہاد القدس بلدیہ کے اہلکاروں کی بڑی تعداد میں جمعرات کے روز القدس شہر کی کئی کالونیوں پر چھاپے مارے۔ ان کے پاس فلسطینی کالونیوں اور گھروں کے نقشے بھی تھے اور انہوں نے سلوان، البستان، عین، عین اللوزہ، وادی حلوہ، وادی یاصول، الثوری کالونی اور وادی الربابہ پر چھاپے مارے اور فلسطینیوں کے گھروں کی نشاندہی کی گئی۔