موشے یعلون نے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کر دیا
بدھ-26-دسمبر-2018
اسرائیل کے سابق وزیراعظم موشے یعلون نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے لیے اپنی الگ سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
بدھ-26-دسمبر-2018
اسرائیل کے سابق وزیراعظم موشے یعلون نے آئندہ انتخابات میں حصہ لینے لیے اپنی الگ سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار-1-جولائی-2018
اسرائیل کے سابق وزیر دفاع اور سینیر سیاست دان موشے یعلون نے وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے نئی سیاسی جماعت تشکیل دینے کا اعلان کیا ہے۔
اتوار-10-ستمبر-2017
اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے ایک بار پھر وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو اور ان کی حکومت کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔ انہوں نے نیتن یاھو کو کرپٹ شخص قرار دے ہر فوری طور پر وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینے کا مطالبہ کیا۔
پیر-6-مارچ-2017
اسرائیل کے سابق وزیر دفاع موشے یعلون نے بنجمن نیتن یاھو کا سیاسی میدان میں مقابلہ کرنے کے لیے ایک نئی سیاسی جماعت کی تشکیل کا اعلان کیا ہے۔
ہفتہ-18-جون-2016
اسرائیل کے سابق وزیردفاع اور ماضی میں وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کے دست راست موشے یعلون نے وزارت دفاع کا عہدہ چھن جانے کے بعد غصے میں نیتن یاھو کی حکومت کا تختہ الٹنے کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ نیتن یاھو اور ان کے اتحادی ملک کے لیے نقصان اور خطرے کا باعث ہیں۔ انہیں اقتدار سے فوری طور پر الگ ہوجانا چاہیے۔
اتوار-29-مئی-2016
اسرائیل کے عبرانی ریڈیو کے تحت رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ وزارت دفاع کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے موشے یعلون عوامی مقبولیت کی بناء پر حکمراں جماعت ’لیکوڈ‘ کو عام انتخابات میں بدترین شکست سےدوچار کر سکتے ہیں۔
جمعہ-27-مئی-2016
اسرائیل کے ذرائع ابلاغ نے انکشاف کیا ہے کہ پارلیمنٹ کی رکنیت اور وزارت دفاع کے عہدے سے سبکدوش ہونے والے وزیر دفاع موشے یعلون کی جگہ کنیسٹ کی رکنیت ایک ’یہودا گلیک‘ نامی یہودی انتہا پسند کو دے دی گئی ہے۔ مسٹر گلیک مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کی اجتماعی یلغار کی وجہ سے بدنامی کی حد تک شہرت رکھتا ہے۔
جمعہ-20-مئی-2016
اسرائیلی وزیردفاع موشے یعلون نے کہا ہے کہ انہوں نے وزارت دفاع کے عہدے اور پارلیمنٹ کی رکنیت سے استعفیٰ وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو بھجوا دیا ہے۔ یعلون نے استعفیٰ نیتن یاھو اور انتہا پسند صہیونی سیاست دان آوی گیڈور لائبرمین کے درمیان طے پانے والے سمجھوتے کے بعد دیا ہے۔ نیتن یاھو نے لائبرمین کو موشے یعلون کی جگہ وزارت دفاع کا قلم دان سونپنے کا فیصلہ کیا ہے۔