جمعه 15/نوامبر/2024

معاشی وار

ترکیہ نے صہیونی ریاست کا تجارتی بائیکاٹ کردیا

ترکیہ نے غزہ میں مستقل جنگ بندی ہونے تک اور غزہ میں انسانی بنیادوں پر وافر امدادی سامان کی بلا روک ٹوک فراہمی تک اسرائیل کے ساتھ تجارتی تعلقات معطل کر دیے ہیں۔ یہ بات ترک وزیر تجارت نے کہی ہے۔ واضح رہے اسرائیل کی غزہ میں جنگ کے سات ماہ تک ہونے والے ہیں لیکن اس دوران 34596 سے زائد فلسطینیوں کی اسرائیلی فوج کے ہاتھوں ہلاکت اور تقریبا پورے غزہ کی تباہی کے باوجود بہت کم تعداد میں ایسے ملک ہیں جنہوں نے اسرائیل کے ساتھ اپنی تجارت کو معطل یا موقف کیا ہے۔

’تجارتی بائیکاٹ‘اسرائیلی جرائم روکنے کا موثر ہتھیار بن سکتا ہے

اسرائیل میں تیار کردہ "یافا اورنجز" اور "جیریکو ڈیٹس" ایسی مصنوعات پر لگائی گئی عبارتیں ہیں جنہوں نے فلسطینی نوجوان محمد عثمان میں غم و غصے کو بھڑکا دیا، جب انہوں نے بیلجیئم کے دارالحکومت برسلزسے 200 کلومیٹر سے زیادہ دور روزیلارا کے ایک اسٹور میں ڈسپلے شیلف پران مصنوعات کو دیکھا۔

صہیونی ریاست کا فلسطینیوں‌ پر ایک اور معاشی وار

اسرائیل نے فلسطینیوں کے خلاف تجارتی جنگ تیز کردی ہے اور فلسطین کی زرعی اجناس ومصنوعات کی اردن کے راستے برآمد پر پابندی عاید کردی ہے۔ فلسطینی شہریوں‌ اور قیادت نے قابض اسرائیل کے اس اقدام کو فلسطینی معیشت پر ایک نئی جارحیت قرار دیا ہے۔