
48ء کے مقبوضہ علاقوں میں ایک فلسطینی گھر مسمار
جمعرات-14-دسمبر-2017
اسرائیلی حکام نے 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں ایک اور فلسطینی گھر کو مسمار کر کے اس کے رہائشیوں کو بے گھر کردیا۔
جمعرات-14-دسمبر-2017
اسرائیلی حکام نے 1948 کے مقبوضہ علاقوں میں ایک اور فلسطینی گھر کو مسمار کر کے اس کے رہائشیوں کو بے گھر کردیا۔
منگل-14-نومبر-2017
اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے مقبوضہ بیت المقدس میں کفر عقب کے مقام پر قائم ایک فلسطینی کالونی میں موجود فلسطینیوں کے درجنوں مکانات کو خفیہ طریقے سے مسمار کرنے کی اسکیم تیار کی ہے۔
اتوار-29-اکتوبر-2017
قابض اسرائیلی فوج نے اسیر محمد ابو الرب کے خاندان کو ایک نوٹس پہنچایا ہے جس میں اسیر کے آبائی گھر کو مسمار کرنے کا حکم درج تھا۔
اتوار-29-اکتوبر-2017
اسلامی تحریک مزاحمت [حماس] کے ترجمان فوزی برھوم کا کہنا ہے کہ قابض اسرائیل اور اس کے آبادکاری کے منصوبوں کا مقابلہ کرنے کے لئے ایک متحدہ قومی پروگرام تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
ہفتہ-28-اکتوبر-2017
اسرائیلی اتھارٹی نے جمعہ کے روز مقبوضہ بیت المقدس کے مغرب میں واقع کفر عقب کے مضافات میں بڑے پیمانے پر مسماری کا ارادہ ظاہر کیا ہے۔
جمعہ-1-ستمبر-2017
قابض اسرائیلی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ فلسطین کے سنہ 1948ء کے شہر اللد میں شاہراہ یوسف تال پر واقعہ ایک ایک غریب فلسطینی خاندان کا مکان غیرقانونی قرار دے کر مسمار کرڈالا۔
بدھ-31-مئی-2017
مقبوضہ بیت المقدس میں جہاں ایک طرف یہودی آباد کاری کا طوفان ہرطرف تیزی کے ساتھ پھیل رہا ہے وہیں صہیونی ریاست ایک سوچے سمجھے پلان کے تحت فلسطینی شہریوں کی کالونیوں کو متنازع قرار دے کرمقامی فلسطینی آبادی کو ھجرت پرمجبورکرنے کے لیے دن رات سرگرم عمل ہے۔
بدھ-19-اپریل-2017
قابض صہیونی فوج نے فلسطین کے مقبوضہ بیت المقدس شہر میں العیسویہ کے مقام پرایک فلسطینی شہری کا فارم ہاؤس غیرقانونی قرار دے کرمسمار کر ڈالا۔
بدھ-22-فروری-2017
اسرائیل کے عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ امریکا میں حکومت کی تبدیلی اور ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر منتخب ہونے کے بعد فلسطینی شہریوں کے مکانات مسماری کی ایک خطرناک لہر آئی ہے اور مکانات مسماری کے نئے ریکارڈ قائم ہونے لگے ہیں۔
جمعرات-19-جنوری-2017
اسلامی تحریک مزاحمت ’حماس‘ نے مقبوضہ فلسطین میں جزیرہ نما النقب میں واقع ’ام الحیران‘ فلسطینی قصبے میں دسویوں مکانات کی مسماری کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے فلسطینی قصبے میں مکانات مسماری کو صہیونی ریاست کی بدترین نسل پرستی قرار دیا۔